پنجاب اسمبلی کا اجلاس،سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے، 16دسمبر کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی دن قرار دینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور، انسانی حقوق کے حوالے سے وفاقی حکومت کی سفارتی کامیابی پر اسے خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور، محکمہ خوراک کے وزیر کی غیر حاضری پر سوالوں کے جوابات موخر، سپیکرکا اظہار برہمی،کسی بھی رکن کی گرفتاری کی صورت میں پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے رولز آف پروسیجر میں ترمیم کرنے کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم

جمعہ 14 دسمبر 2018 20:00

لاہور۔14 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میںسانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور 16 دسمبر کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی دن قراردینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور جبکہ حکومتی رکن عظمیٰ کاردار کی جانب سے پیش کی جانے والی انسانی حقوق کے حوالے سے وفاقی حکومت کی سفارتی کامیابی پر وفاقی حکومت کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور‘پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ خوراک کے وزیر کی غیر حاضری پر سوالوں کے جوابات موخر سپیکر کی برہمی کا اظہار،کسی بھی رکن کی گرفتاری کی صورت میں پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے رولز آف پروسیجر میں ترمیم کرنے کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم۔

جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے پانچ منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میں شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تین محکموں کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئے جانے تھے لیکن محکمہ خوراک کے وزیر کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کے سوال موخر کردیئے گئے تاہم وزیر کی غیر حاضری پر سپیکر نے سخت برہمی کا اظہار بھی کیا ۔وقفہ سوالات کے بعد ایوان میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کانام بلیک لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے تحریک انصاف کی قرارداد حکومتی رکن عظمیٰ کاردار کی طرف سے پیش کی گئی جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ، تاہم اس قرارداد کی مخالفت اپوزیشن کی رکن عظمیٰ بخاری اور ملک وارث کلو کی طرف سے کی گئی ، اسی دوران حکومتی اور اپوزیشن ممبران کے درمیاں نعرے بازی شروع ہو گئی اور اسی شور شرابے میں سپیکر نے یہ قرارداد منظور کرالی۔

دوسری قرارداد حکومتی اور اپوزیشن ارکان حنا پرویز بٹ، سماویہ اور وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک سکول پر سفاک دہشت گردوں نے حملہ کر کے معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کیا۔

16 دسمبر 2018 کو دہشت گردی کے اس واقعہ کو چار سال مکمل ہو جائیں گے۔لیکن آج بھی پوری قوم دکھ اور غم میں مبتلا ہے ۔یہ ایوان معصوم بچوں اور ان کے والدین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔آرمی پبلک سکول کے واقعہ کو چار سال مکمل ہونے پر حکومت سے استدعا کی جاتی ہے کہ 16 دسمبر کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی دن قرار دیا جائے ۔ یہ ایوان سانحہ اے پی ایس کے شہدا کوخراج تحسین پیش کرتا ہے۔

دہشتگردوں کیخلاف جنگ میں شہید ہونے والے سیکیورٹی اداروں کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں ۔پوری قوم ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کا عہدکرنا ہو گا۔ہمارے ملک و قوم کا مستقبل امن سے جڑا ہوا ہے جس کو یقینی بنانے کے لئے انتہا پسندی، عدم برداشت اور دہشت گردی کا خاتمہ نا گزیر ہے پوری قوم سے اپیل ہے کہ وہ پر امن پاکستان کے لئے یکجا ہو۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے کسی بھی رکن کی گرفتاری کی صورت میں پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے رولز آف پروسیجر میں ترمیم کرنے کیلئے وزیر قانون راجہ بشارت کی نگرانی میں کمیٹی قائم بھی کی گئی جس میں تین حکومتی ممبر دو پاکستان مسلم لیگ ایک پیپلز پارٹی اور ایک پاکستان راہ حق پارٹی سے ہوگا۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیاگیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں