صوبائی دارالحکومت کے متعدد علاقوں میں صفائی کی صورتحال تشویشناک ، صفائی مہم پوش علاقوں تک محدود ،پارکس کے قریب کوڑے کے کھلے ہوئے ٹرنکس وبال جال بن گئے، حکومت نے شہر میں صفائی انتظامات پر سوا ارب روپے خرچ کئے ہیں ، جی ایم سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سہیل انور ملک

اتوار 16 دسمبر 2018 12:30

لاہور۔16 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2018ء) حکومت کے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے آغاز کے باوجود صوبائی دارالحکومت لاہورکے متعدد علاقوں میں صفائی کی صورتحال تشویشناک ہے، شام کے اوقات میں دوسری شفٹ کے دوران کچرا اٹھانے کا مناسب بندوبست نہ ہونے کے باعث بیماریاں جنم لے رہی ہیں، جبکہ شہر کے بیشتر پارکس اور گرائونڈز کے اطراف میں کوڑے اور کچرے کے بھرے ہوئے کھلے ٹرنکس واک اور جاگنگ کرنیوالے افراد کیلئے وبال جان بنے ہوئے ہیں نیز جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہونے کے باعث شہری ناک‘کان و گلے کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں، شہریوں کی بڑی تعداد نے شکایت کی ہے کہ لاہور میں صفائی کی مہم شہر کے چند پوش علاقوں تک محدود ہے جبکہ شمالی لاہور بشمول داروغہ والا، باغبانپورہ، شادباغ ، مصری شاہ ، شالیمار ٹائون ، سبزی منڈی، باگڑیاں اور کھوکھر روڈ کے لوگوں نے صفائی مہم کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ، شادباغ کے ایک شہری نعیم قریشی نے گزشتہ روز ’’ اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ ان کے علاقے سے کوڑا کرکٹ روزانہ کی بنیاد پر نہیں اٹھایا جاتا جبکہ کوڑے کے ٹرنکس بھی ڈھکے نہیں ہوتے جس کی وجہ سے ہر طرف بدبو پھیلی رہتی ہے، اسی طرح ٹائون شپ اور گرین ٹائون کے شہریوں نے بھی کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے اور سینی ٹیشن کے انتظامات کے حوالے سے شکایات کی بھرما کر دی ہے، دوسری جانب ٹائونز کے اپنے وسائل اور افرادی قوت کے باوجود لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے بھی ترکی کے کنٹریکٹرز کو کوڑا کرکٹ کی صفائی کے ٹھیکے دیئے ہوئے ہیں لیکن شہر کی بیشتر سڑکوں پر کوڑے کرکٹ کے ڈھیر دکھائی دیتے ہیں ، ٹائون شپ شہر کا سب سے متاثرہ علاقہ ہے جہاں کوڑا کرکٹ اٹھانے کا کوئی مناسب بندوبست نہیں، کالج روڈ کے ایک دکاندار اشفاق فراز نے بتایا کہ ٹائون شپ میں جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر نظر آتے ہیں بالخصوص دوسری شفٹ کے دوران کوڑا نہیں اٹھایا جاتا، اس سلسلہ میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے جنرل منیجر آپریشنز سہیل انور ملک سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ شہر میں صفائی کمپنی کی اولین ذمہ داری ہے اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی لچک اور لا پرواہی برداشت نہیں کی جائیگی، انہوں نے کہا کہ محکمہ نے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں جبکہ حکومت پنجاب نے حال ہی میں لاہور شہر کی صفائی کے انتظامات پر ایک ارب 25 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے منیجر کمیونیکیشن جمیل خاور نے بتایا کہ کمپنی کلین اینڈ گرین مہم میں بھر پور طریقے سے حصہ لے رہی ہے اور عوام میں صفائی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے متعدد پروگرامز کا اہتمام کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی تعلیمی اداروں ، مارکیٹوں اور رہائشی علاقوں میں مستقل بنیادوں پر صفائی کے حوالے سے آگہی مہم کا آغاز کر رہی ہے جبکہ سڑکوں پر کچرا پھینکنے والوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی، انہوں نے کہا کہ خصوصی ویسٹ بیگز اور آگہی پمفلٹس بھی تواتر کے ساتھ شہریوں میں تقسیم کئے جا رہے ہیں جبکہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم شہریوں کی بھر پور شرکت اور معاونت کے بغیر کامیاب نہیں بنائی جا سکتی، ایل ڈبلیو ایم سی کے ایک اور سینئر افسر نے اس حوالے سے بتایا کہ کچرا اٹھانے کی دوسری شفٹ کی ذمہ داری ترکی کے ٹھیکیداروں کی ہے اور وہ عمومی طور پر اس شفٹ کے دوران کچرا اٹھانے میں کوتاہی برتتے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں