جب تک پاکستان کو اس کے قیام کے مقصد سے ہم آہنگ نہیں کیا جاتا ، ملکی بقا و سا لمیت کو خطرات کا سامنا رہے گا ‘مقررین

پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان طے پانے والے سہ فریقی معاہدے کو ،حکومت عالمی عدالت انصاف کے سامنے پیش کرے پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والے مہاجرکیمپوں میں خانہ بدوشوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہیں عزت و وقار کے ساتھ پاکستان میں لاکر بسایا جائے ‘لیاقت بلوچ ،فرید احمدپراچہ ، امیر العظیم کا منصورہ میں قومی کانفرنس سے خطاب

اتوار 16 دسمبر 2018 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) سقوط مشرقی پاکستان کے حوالے سے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں ’’ پاکستان کی سا لمیت اور استحکام ‘‘کے عنوان سے ہونے والی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ آئندہ ایسے سانحات سے بچنے کے لیے نظریہ پاکستان کو آنے والی نسلوں کے دلوں میں زندہ کر کے قومی یکجہتی اور اتحاد کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔

جب تک پاکستان کو اس کے قیام کے مقصد سے ہم آہنگ نہیں کیا جاتا ، ملکی بقا و سا لمیت کو خطرات کا سامنا رہے گا ۔ پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والوں کو بنگلہ دیش نے نکال دیا مگر آج تک پاکستان نے بھی انہیں شہریت نہیں دی جس کی وجہ سے وہ مہاجرکیمپوں میں خانہ بدوشوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہیں عزت و وقار کے ساتھ پاکستان میں لاکر بسایا جائے ۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیش میں جاری ظلم و جبر کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کی جائے اور بنگلہ دیش سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ پاکستان ، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے سہ فریقی معاہدے کا ا حترام کرے ۔ قومی کانفرنس سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ، نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، معروف کالم نگار و سینئر صحافی سجاد میر ، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب امیر العظیم ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مقررین نے خطاب کیا ۔

ضیاء الدین انصاری ، انجینئر اخلاق احمد ، محمد شفیق ملک ، ملک شاہد اسلم ، بلال قدرت بٹ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہاکہ بنگلہ دیش کے گزشتہ تین انتخابات کے بعد جمہوریت کے نام پر بدترین شخصی آمریت ہے ۔ دنیا بھر میں انتخابات ہوتے ہیں جن کے نتیجہ میں حکومتیں بنتی ہیں ، ان انتخابات کی شفافیت پر سوال بھی اٹھتے ہیں مگر بنگلہ دیش میں ہونے والے انتخابات کے نام پر وہاں کے عوام سے جمہوریت چھین لی گئی ہے اور عوام کو بھارت کی جھولی میں پھینک دیا گیاہے ۔

حسینہ واجد حکومت وہی فیصلے کرتی ہے جو بھارت کو پسند ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ آج عالمی سطح پر اس چیز کی ضرورت ہے کہ انتخابات کو شفاف بنایا جائے تاکہ عوام کے جمہوری حقوق کا تحفظ ہوسکے ۔ اگر عالمی سطح پر انتخابات کے نام پر اسی طرح عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالا جاتار ہا تو پوری دنیا میں جمہوریت کے لیے زندہ رہنا مشکل ہو جائے گا اور لوگوں کے جمہوری حقوق غصب کر لیے جائیں گے ۔

حکمران ان کے لیے ہمدردی کے دو بول اپنی زبان سے ادا نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا کہ 74ء میں پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان طے پانے والے سہ فریقی معاہدے کو دنیا کے سامنے لایا جائے اور حکومت اس سہ فریقی معاہدے کو عالمی عدالت انصاف کے سامنے پیش کرے۔ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاکہ محصورین بنگلہ دیش کو فوری طور پر واپس لا کر انہیں پاکستانی شہریت دی جائے ۔

پاکستان کی خاطر جانیں قربان کرنے والے پھانسیوں کے پھندے پر جھولنے والے ہمارے محسن ہیں لیکن کسی بھی پاکستانی حکومت نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ وہ پاکستان کی محبت میں آج تختہ دار پر لٹکائے جارہے ہیں اور ہمارے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔امیر العظیم نے کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ان عظیم رہنمائوں کی محبتوں کا مقروض ہے جنہوں نے اپنے آخری دم تک پاکستان سے وفاء کے جذبے کو زندہ رکھا۔

انہوں نے ہر طرح کے حکومتی ظلم و جبر کا مقابلہ کیا حتیٰ کہ اپنی جان کی بازی لگادی مگر یہ تسلیم نہیں کیا کہ پاکستان ان کی سرزمین نہیں۔انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور اسلام کے محبت و اخوت کے پیغام کو فراموش کرکے علاقائیت اور لسانیت کے بت گھڑے گئے۔جنہوں نے دلوں میں نفرتیں پیدا کیں۔آج اسلام آباد میں کامیابی کے تمغے بانٹے جارہے ہیں ۔

تمغوں کے اصل حقدار تو وہ ہیں جنہوں نے نظریہ پاکستان پر اپناسب کچھ نچھاور کردیا۔امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہاکہ آج بھی ہمارے جذبات بنگلہ دیش کے حوالے سے ٹھنڈے نہیں ہوئے ۔ ہماری قیادتوں نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں ۔ سیاستدانوں کی غلطیاں اپنی جگہ لیکن دونوں طرف کلمہ کی بنیاد پر محبت آج بھی زندہ ہے ۔ پاکستان سے محبت کی پاداش میں ہماری بنگلہ دیش کی لیڈر شپ مسلسل پھانسیوں پر لٹکائی جارہی ہے ۔ ہم پوری دنیا میں مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پھانسی سے قبل لکھا گیا عبدالقادر ملا کا خط پاکستا ن سے محبت اور اسلام پر مر مٹنے کی نشانی ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں