مضر صحت کیمیکل شدہ چائے کی پتی فروخت ہونے کیخلاف قرار داد ،دو تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

چائے کی پتی میں کیمیکل کا استعمال معدے ،جگر سمیت کئی بیماریوں کا باعث بنتی ہے ،فوری کریک ڈائون شروع کیا جائے ہاکی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی انتہائی تکلیف دہ ۔قومی کھیل ہاکی کی ساکھ اور معیار کو بحال کرنے کیلئے بھرپور اقدامات کئے جائیں‘مطالبہ

پیر 17 دسمبر 2018 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) مضر صحت کیمیکل شدہ چائے کی پتی فروخت ہونے کیخلاف قرار داد اور دو تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں۔مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ کی طرف سے جمع کروائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ مضر صحت چائے معدے کے السر اور جگر کی بیماری کا باعث بن رہی ہے،فوڈ اتھارٹی ایسے غیر معیاری ٹی سٹالز کیخلاف کاروائی کرے،انہوں نے قرارداد میں مزید موقف اختیار کیا صوبائی دارالحکومت کی ٹی سٹالز پر کیمیکل شدہ چائے کی پتی استعمال ہو رہی ہے ۔

غیر رجسٹررڈ اور غیر معیاری نجی کمپنیاں کھلی چائے کے کاروبار میں ملوث ہیں۔سردی میں اضافے کے ساتھ ہی چائے کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

چائے کی پتی میں کیمیکل کا استعمال معدے ،جگر سمیت کئی بیماریوں کا باعث بنتی ہے ۔صوبائی دارالحکومت میں سینکڑوں ایسے ٹی سٹالز موجود ہیں جہاں مضر صحت پتی کا استعمال ہو رہا ہے۔لہذا یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ فوڈ اتھارٹی کو پابند کیا جائے کہ وہ ایسے مضر صحت ٹی سٹالز کیخلاف فوری کریک ڈائون شروع کرے ۔

کیمیکل شدہ چائے فروخت کرنے والوں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہاکی کے عالمی مقا بلوں میں بیشمار فتوحات اور کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ کر ہاکی کی دنیا میں اعلی مقام حاصل کیا تھا۔پاکستان کی عالمی مقابلوں میں مسلسل فتوحات اور کامیابیوں کی بڑی وجہ یہ تھی کہ نوجوان کھلاڑی قومی کھیل ہاکی سے جنون کی حد تک محبت کرتے تھے۔

نوجوان قومی ٹیم سے کھیلنے کی خواہش اور جذبے سے سرشار ہو کر انتہائی محنت کرتے تھے اور پاکستان ہاکی فیڈریشن اور دیگر انتظامیہ کی جانب سے معاملات احسن طریقے سے چلائے جاتے تھے۔پاکستان ہاکی ٹیم کی ورلڈ کپ2018 میں مایوس کن کارکردگی اور مسلسل شکست پاکستانیوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کے گرتے ہوئے معیار نے پاکستان کے ہر شہری کو پریشانی اور اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے کہ کبھی ہاکی کا تاج پاکستان کے سر پر ہوتا تھا اور اب ہماری عالمی مقابلوں میں آخری پوزیشن ہے۔

ہاکی کے کھیل میں ہماری مسلسل ناکامیوں کی بنیادی وجوہات یہ ہیں کہ ہمارے تعلیمی اداروں سے ہاکی کے کھیل کو دیدہ دانستہ باہر نکال دیا گیا ہے۔کلب سسٹم کو تباہ و برباد کیا گیا اور نئے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی۔ہاکی فیڈریشن کے مالی و انتظامی معاملات انتہائی گھمبیر صورتحال اختیار کئے ہوئے ہیں۔سابق دو ادوار کی حکومتیں ہاکی کی سرپرستی کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں اور اپنی ذمہ داری سے فرار اختیار کرتی رہی ہیں ۔

جس کی وجہ سے نوجوان کھلاڑیوں کی تلاش میں ناکامی بھی پاکستان ہاکی کی مسلسل ناکامیوں کی وجہ ہے۔تحریک میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کی ساکھ اور معیار کو بحال کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں۔ پنجاب اسمبلی کے معزز ایوان سے ہاکی کی ترقی اور بحالی کے لئے وفاق کو بھرپور اور کارآمد تجاویز جانی چاہئیں۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں چائے کے سٹالز پر کیمیکل ملی پتی سے چائے بنا کر فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے سردی کے موسم میں کیمیکل ملی پتی سے بنی چائے شہریوں کو تسکین تو پہنچا رہی ہے لیکن ایسی پتی انسانی صحت پر مفی اثرات مرتب کرتی ہے معدے سمیت جگر کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں