پنجاب اسمبلی ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربریت کیخلاف ، گندم خریداری کیلئے پالیسی بنانے کے مطالبے پر مبنی قراردادیں منظور

پروڈکشن آڈر کے معاملے پر قائم کمیٹی کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع /جہیز کے حوالے سے قانون موجود ہے ، ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا‘ وقفہ سوالات ڈپٹی سپیکر نے ہنٹنگ ٹرپ کی خاطر پنجاب اسمبلی کے ایوان کے تقدس کو پامال کیا‘ سمیع اللہ خان/مصروفیات کی وجہ سے نہیں آئے ‘ وزیر پراسیکیوشن وزیر اعلیٰ بہاولپور میں کابینہ کے اجلاس کیلئے نہیںسردیوں کی چھٹیاں انجوائے کرنے گئے ‘ لیگی رکن اسمبلی /چیئرمین کی جانب سے مائیک بند کر انے پر ظہیر اقبال کا احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ

منگل 8 جنوری 2019 19:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2019ء) پنجاب اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربریت کیخلاف ،کشمیر کے مسئلے کو عالمی فورمز پر اجاگر کرنے اور گندم خریداری کیلئے پالیسی بنانے کے مطالبے پر مبنی قراردادیں منظور کر لیں جبکہ ایوان نے پروڈکشن آڈر کے معاملے پر قائم کمیٹی کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کی تحریک بھی منظور کرلی ،وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا ہے کہ جہیز کے حوالے سے قانون موجود لیکن ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا،جنوبی پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے ملٹری پولیس ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہے اور محکمہ داخلہ ملٹری پولیس کے بجٹ کی منظور دیتا ہے۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوسرے روز بھی پینل آف چیئرمین میاں شفیع محمد کی صدارت میںمقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 20منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے محکمہ داخلہ سے متعلق سوالوں کے جوابات دئیے ۔انہوںنے ایوان کو بتایا کہ 1122 کا دائرہ کار تحصیل سطح تک بڑھایا جائے گا، جیسے ہی فنڈز دستیاب ہوں گے لاہور میں ایمبولینسز کی تعداد میں مزید اضافہ کریں گے ۔

ضمنی سوال کے جواب میں راجہ بشارت نے کہا کہ جہیز کے حوالے سے 1976کا ایکٹ موجود ہے لیکن ابھی تک جہیز کے حوالے سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔(ن) لیگ کے رکن اسمبلی طاہر خلیل سندھو نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے کہاکہ سپریم کورٹ کے واضح حکم کے مطابق مری کالج سیالکوٹ اور راولپنڈی کالج کو پرائیویٹ نہیں کیا جا سکتا،البتہ حکومت انتظامات پرائیویٹ سیکٹر کو دے سکتی ہے اوراس حوالے سے پنجاب حکومت نے 2015 میں نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ۔

وزیر قانون نے کہا کہ سابقہ حکومت نے تین سال اس نوٹیفکیشن پر عملدرآمد نہیں کرایا لیکن ہم اس نوٹیفکیشن پر عمل کریں گے۔(ن) لیگ کے رکن اسمبلی سمیع اللہ خان نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری جب اپوزیشن میں تھیں تو اپنے ٹوئٹ کے ذریعے یہ میسج دیتی تھیں کہ شہزادے شکار پر اور ہنٹنگ ٹرپ پر آئے ہوئے ہیں، آج وہ حکومت میں ہیں اور پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نے اس ہنٹنگ ٹرپ کی خاطر پنجاب اسمبلی کے ایوان کے تقدس کو پامال کیا ہے ۔

اس کے جواب میں صوبائی وزیر ظہیر الدین نے کہا سمیع اللہ خان پوائنٹ سکورننگ کررہے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ۔ڈپٹی سپیکر اپنی مصروفیات کی وجہ سے اسمبلی نہیں آئے ،وہ ولی عہد کے ساتھ شکار نہیں کھیل رہے اور اس موسم میں شکار ہوتا بھی نہیں ۔حکومتی رکن اکبر نوانی نے کہا کہ راجن پور میں گزشتہ ماہ بھی قطر اور عرب ممالک کے شہزادے شکار کھیلنے آئے ہیں ،شکار کا کوئی موسم نہیں ہوتا۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن ظہیر اقبال نے ایوان میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدارکاعوام سے تعارف شہباز شریف کا نام استعمال کرکے کرایا جا تا ہے ۔انہوں نے بہاولپور میں کابینہ کا اجلاس نہیں کیا بلکہ سردیوں کی چھٹیاں انجوائے کرنے گئے تھے ۔کابینہ کے اجلاس میں علاقے کے مسائل حل کرنے کی بجائے صرف وزراء کی نئی گاڑیوں کی منظوری دی گئی ۔

جس پر چیئر مین میاں شفیع محمد نے ان کو مائیک بند کرادیا اور وہ احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کر گے۔اجلاس کے دوران صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان کو بتایا کہ پروڈکشن آرڈر کے معاملے پر قائم کمیٹی کی مدت ختم ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کمیٹی کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کرنے کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے متفقہ طو رپر منظوری دیدی ۔

رکن اسمبلی ساجد خان کی جانب پیش کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی فائرنگ سے درجنوں نوجوانوں کو شہادت اور سینکڑوںافراد کو زخمی کئے جانے پر انتہائی دکھ اور شدید الفاظ میں مذمت کا اظہارکرتا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کرکے انسانی حقوق کی پامالی اور خلاف ورزی کر رہا ہے ۔

مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی قتل و غارت پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی خاموشی نہایت افسوس ناک اور کشمیریوں کی نسل کشی کے مترادف ہے جسے ہر صورت روکنا ہوگا۔پاکستان کشمیریوں کے مسئلہ کو دنیا کے ہر فورم پر لے کر گیالیکن اقوام متحدہ ،او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ نہ صرف اس مسئلہ کو عالمی فورمز پر اٹھائے بلکہ کشمیریوں کی قتل و غارت گری کو فوری طور پر رکوائے۔

مذکورہ قرارداد متفقہ طو رپر منظور کر لی گئی ۔رکن اسمبلی صفدر شاکر کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت آئندہ گندم کی خریداری کیلئے ایسی پالیسی بنائے جس سے زمیندار کوباردانہ کے حصول اور گندم کی فروخت میں کوئی مشکل درپیش نہ ہو۔ ایوان نے اس قرارداد کی بھی منطوری دیدی ۔اپوزیشن کی جانب سے دو مرتبہ کورم کی نشاندہی کی گئی تاہم حکومت نے کورم پورا کر لیا اور ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلا س آج بدھ صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں