فوڈ اتھارٹی ٹیموں نے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکہ بندی کر کے 4 ہزار 915 لیٹر مضر صحت دودھ ضائع کر دیا

صوبہ بھر میں 1544 گاڑیوں میں موجود 1 لاکھ 88ہزار 961 لیٹر دودھ کے موقع پر ٹیسٹ کیے گئے‘ کیپٹن(ر) محمد عثمان 2022 تک عملی کام مکمل ہونے پر کھلا دودھ مکمل بند اورصرف پاسچرائزڈ دودھ ہی دستیاب ہو گا‘ ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی

اتوار 13 جنوری 2019 14:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2019ء) ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کی ہدایت پر ڈیری سیفٹی ٹیموں نے شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکہ بندی کر کے 4 ہزار 915 لیٹر مضر صحت دودھ ضائع کر دیا۔گزشتہ روز صوبہ بھر میں 1544 گاڑیوں میں موجود 1 لاکھ 88ہزار 961 لیٹر دودھ کے موقع پر ٹیسٹ کیے گئے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابقلاہور زون میں769، راولپنڈی 414، ملتان 273 اور مظفر گڑھ زون میں 88 گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔

ضائع کیے گئے دودھ میں مقدار اور گاڑھاپن بڑھانے والے مضر صحت کیمیکل، پائوڈر، یوریا اور پانی کی ملاوٹ پائی گئی۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق دور دراز کے علاقوں میں جعلی دود ھ تیا ر کر کے شہروں میں سپلائی کے لیے لایا جا رہا تھا۔کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ ملاوٹی دودھ کا استعمال بچوں اوربڑوں میں متعدد بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی مسلسل اور کڑی نگرانی سے ناقص دودھ کی سپلائی میں واضح کمی خوش آئندہے۔

انہوںنے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ کے خاتمے کا موثر حل جدید ممالک کی طرح پاسچرائزیشن قانون کو لاگو کرنا ہے۔جعلی اور ناقص دود ھ کے مکمل خاتمے کے لیے پاسچرائزیشن کی قانون سازی کر چکے ہیں۔2022 تک عملی کام مکمل ہونے پر کھلا دودھ مکمل بند اورصرف پاسچرائزڈ دودھ ہی دستیاب ہو گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں