فیملی عدالت میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور سیمل راجہ سے متعلق تکذیب نکاح کیس میں راجہ بشارت بدھ کو بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے

عدالت کا راجہ بشارت کو آج پیش ہونے کی آخری موقع ،پیش نہ ہوئے تو ان کا جرح کا حق سلب کر لیا جائے گا،حکم

بدھ 16 جنوری 2019 23:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) فیملی عدالت میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور سیمل راجہ سے متعلق تکذیب نکاح کیس میں راجہ بشارت بدھ کو بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدالت نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو آج جمعرات کو عدالت میں پیش ہونے کی آخری موقع دیتے ہوئے حکم دیا کہ آج راجہ بشارت عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کا جرح کا حق سلب کر لیا جائے گا۔

سول جج فرسٹ کلاس غلام اکبر نسوانہ کی عدالت میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور سیمل راجہ سے متعلق تکذیب نکاح کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے صوبائی وزیر قانون کو تکذیب نکاح کیس میں جرح کیلئے طلب کیا ہوا تھا لیکن بدھ کے روز بھی صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو آج جمعرات کو عدالت میں پیش ہونے کی آخری موقع دے دیا اور کہا کہ اگر آج راجہ بشارت پیش نہ ہوئے تو ان کا جرح کا حق سلب کر لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سیمل راجہ نے ایڈووکیٹ چوہدری غلام مصطفیٰ کی وساطت سے کیس دائر کر رکھا ہے۔ وکیل سیمل راجہ کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اب تک ججز کی تبدیلی کے حوالے سے دس درخواستیں دے چکے ہیں۔ راجہ بشارت کو فیملی عدالت کی جانب سے عدالتی کاروائی کو متاثر کرنے پر تین مرتبہ جرمانہ بھی عائد کیا جا چکا ہے۔ دوسری جانب وکیل راجہ بشارت کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے سیمل راجہ کیخلاف 26 جون 2017 کو تکذیب نکاح کا دعوی دائر کیا تھا۔

وکیل سیمل راجہ کے مطابق سیمل راجہ نے نان نفقہ، حقوق زن آشوئی اور حق مہر کیلئے دعوی جات دائر کر رکھے ہیں۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر کیس تین ماہ کے اندر نمٹانے کا حکم دے رکھا ہے، تین ماہ کے مطابق کیس کا فیصلہ 4 دسمبر 2018 تک سنایا جانا تھا لیکن کیس کا اب تک فیصلہ نہیں ہو سکا ہے اور اب روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت جاری ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں