صوبائی وزیرِ میاں محمود الرشید کی زیر صدارت نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے سلسلہ میں پنجاب ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس

جمعرات 17 جنوری 2019 22:54

لاہور۔17 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2019ء) نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے تحت 50 لاکھ سستے گھروں کی تعمیر سے متعلق پنجاب ٹاسک فورس کا پہلا باقاعدہ اجلاس گزشتہ روز محکمہ ہاؤسنگ میں ہوا۔ صوبائی وزیرِ ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں چیئرمین فیڈرل ٹاسک فورس برائے ہاؤسنگ ضیغم رضوی، چیئرمین پنجاب ہاؤسنگ ٹاسک فورس یعقوب اظہار، سیکرٹری جنرل عاطف ایوب سمیت تمام ٹاسک فورس ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں پنجاب میں پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر سے متعلق ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ مزید برآں نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے تحت بننے والے گھروں کے متوقع نقشہ جات، تعمیراتی لاگت، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور ہاؤسنگ سے متعلق دیگر معاملات زیرِ بحث آئے۔

(جاری ہے)

میاں محمود الرشید نے اجلاس کے شرکاء کو نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے پہلے مرحلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ لودھراں میں 1786، چشتیاں میں 2288 اور رینالہ خورد میں 1718 گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں جس کے لیے اخبارات اور ٹی وی چینلز میں اشتہارات کے بعد درخواستوں کی طلبی آئندہ چند روز میں شروع کی جائے گی۔

سکیم کا باقاعدہ افتتاح فروری کے وسط میں وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ دوسرے مرحلے میں چنیوٹ، بوریوالہ، مظفرگڑھ اور فیصل آباد پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔ میاں محمود الرشید نے بتایا کہ مارچ تک پنجاب کے تقریباً 50 فیصد اضلاع میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ پر کام شروع کرنے کا عزم ہے۔ پرائیویٹ ڈیویلپرز کے ساتھ ملکر سستے گھروں کی تعمیر سے متعلق انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر ایک عظیم منصوبہ ہے جس کے لیے حکومت پرائیویٹ ڈیویلپرز کے تعاون کی خواہاں ہے۔

پرائیویٹ سیکٹر کو ساتھ لے کر چلنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیہات سے شہروں میں آنے کے رجحان سے شہروں میں آبادی کا بے ہنگم پھیلاؤ دیکھنے میں آیا ہے اس لیے پنجاب کے ہزاروں دیہات بھی نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ میں شامل کیے جا رہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں گھروں کی تعمیر سے شہروں پر بوجھ کم ہو گا اور دیہی علاقوں کے لوگوں کو اپنے روزگار کے پاس رہائش میسر ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ روُرل ہاؤسنگ کے حوالے سے ایک ماڈل زیرِ غور ہے جسے مزید غور و خوض کے بعد فائنل کیا جائے گا۔ میاں محمود الرشیدنے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ دیہی علاقوں کو قومی سطح کے ہاؤسنگ منصوبہ میں شامل کیا گیا ہے۔ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین فیڈرل ٹاسک فورس ضیغم رضوی نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر ایک بڑا چیلنج ہے۔

گزشتہ حکومتوں نے بھی غریب کو چھت فراہم کرنے کے وعدے کیے لیکن پورے نہ کر سکے۔ یہاں تک کہ ہاؤسنگ کے حوالے سے قومی اور صوبائی سطح پر کوئی قابلِ عمل قانونی و انتظامی ڈھانچہ تک موجود نہیں تھا۔ عمران خان کا 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ بے گھر افراد کے لیے امید کی کرن ہے۔ میاں محمود الرشید نے مزید کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کو ماحول دوست اور انرجی ایفی شینٹ بنانا بھی ہماری پلاننگ کا حصہ ہے تا کہ ماحول پر اس کے منفی اثرات سے بچا جا سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں