اسلام تفرقوں، فرقہ بندی اور غیروں کی غلامی کو چھوڑ کر ایک اللہ کی غلامی پر جمع ہونے کا نام ہے‘سعید الحسن

وقت کا تقاضا ہے کہ ہم تمام مسلمان ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر باطل قوتوں کو پاش پاش کریں، عصر حاضر میں انسانیت کو درپیش مختلف النوع روحانی، فکری اور تہذیبی چیلنجز سے نجات اسوہٴ حسنہ کی مکمل پیروی میں مضمر ہے ‘اتحاد امت کانفرنس سے خطاب

جمعہ 18 جنوری 2019 18:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2019ء) صوبائی وزیر اوقاف سید سعید الحسن نے کہا ہے کہ اسلام تفرقوں، فرقہ بندی اور غیروں کی غلامی کو چھوڑ کر ایک اللہ کی غلامی پر جمع ہونے کا نام ہے،وقت کا تقاضا ہے کہ ہم تمام مسلمان ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر باطل قوتوں کو پاش پاش کریں، عصر حاضر میں انسانیت کو درپیش مختلف النوع روحانی، فکری اور تہذیبی چیلنجز سے نجات اسوہٴ حسنہ کی مکمل پیروی میں مضمر ہے اور اس سلسلے میں نوجوان نسل کو اسلام کی مقدس اور پاکیزہ تعلیمات کے بارے میں مکمل آگہی اہم عصری تقاضا ہے تاکہ مستقبل کی راہ کو حاصل کرنے کی صحیح روحانی اور فکری تربیت سے حال اور مستقبل کے مسائل کو احسن طریقے سے حل کیا جائے۔

بادشاہی مسجد میں منعقدہ اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور میں جدید اور معیاری سیرت و تصوف یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ اسلام اور نبی پاک ؐ کی تعلیمات اور ریسرچ بارے بہتر حقائق سامنے لائے جا سکیںجبکہ تمام درباروں پر تصوف اکیڈمیوں کا دائرہ کار بھی وسیع کیا جائے گاجس سے حضورنبی کریم ؐنے تاریخ انسانی کے تاریک ترین عہد میں علم و آگہی، حکمت و دانش، روحانی اور فکری نجات اور انسانیت کی فلاح وبہبود کے جو چراغ روشن کیے تھے، انسانیت تا بہ ابد اس سے روشن و تاباں رہے گی۔

(جاری ہے)

نہوں نے کہا کہ حضور نبی کریمؐ نے اپنے اسوہٴ مبارکہ کے ذریعے عرب کے تاریک ریگستانوں میں انسانیت کی فلاح کی جو شمع روشن کی اس کی کرنوں سے انسانی تہذیب و تمدن ہمیشہ روشن و تاباں رہے گا۔ اسلام پوری کائنات کے لیے امن وآشتی کا پیامبر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی امن و آشتی کی تعلیمات کے بارے میں نوجوان نسل کی فکری آبیاری ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

محکمہ اوقاف کو روایتی محکمہ بناے کی بجائے جدید محکمہ بنانے کے لئے اقدامات پر کام شروع کر دیا گیا ہے اس سلسلے میںتمام درباروں پرزائرین کو ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی کے لئے رائونڈ دی کلاک لنگر خانوں ،وضو خانوں اور طہارت خانوں کا قیام عمل میں لائے جارہے ہیں ۔جبکہ درباروں پر پاپوش اور طہارت خانوں پر عائید فیس کے خاتمہ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تجدید عہد کرنا ہوگی کہ ختم الرسل نبیؐ آخر الزماں کی مقدس تعلیمات، اسوہ حسنہ اور فرمودات کے مطابق اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو ڈھالیں۔ اسلام حقوق اللہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی بجا آوری کو بھی یکساں اہمیت دیتا ہے۔ اس موقع پر خطیب بادشاہی مسجد و،علماء کرام،دانشوراور نعت خوان حضرات بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں