پنجاب میں زیتون کے 9 لاکھ سے زائد پودے کاشتکاروں کو مفت فراہم کئے جاچکے ہیں،سیکرٹری زراعت

جمعہ 18 جنوری 2019 20:38

لاہور۔18 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2019ء) پوٹھوہار کو زیتون کی وادی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور اس سلسلہ میں پانچ سالہ منصوبہ کے تحت زیتون کے بیس لاکھ پودوں کی مفت فراہمی کے ساتھ کاشتکاروں کو فنی تربیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے زراعت ہاؤس لاہور میں منعقدہ اولیو ڈویلپمنٹ گروپ کے گیارہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میںڈا ئریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) ڈاکٹر عابد محمود ، ڈائریکٹر جنرل زراعت (اصلاح آبپاشی ) محمد اکرم ،ڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات محمد رفیق اختر،ڈائریکٹر بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال ڈاکٹر طارق ، یوایس ا یڈ کے وفد اور سید یوسف علی شاہ صدر اولیو فاؤنڈیشن و زیتون کے کاشتکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈاکٹر عابد ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) نے سیکرٹری زراعت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک محکمہ زراعت پنجاب پوٹھوہار کے علاقے میں20 لاکھ پودوں کے ہدف میں سی9 لاکھ 66 ہزار زیتون کے درخت لگا چکا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کو زیتون کے پھل سے تیل نکالنے کیلئے بارانی زرعی ریسرچ انسٹیٹورٹ چکوال میں قائم فیکٹری سے کاشتکاروں کو زیتون کا تیل کشید کرنے کی سہولت دستیاب ہے۔

اس کے علاوہ باری چکوال سے کاشتکاروں کو فنی و تکینکی معاونت بھی فراہم کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر عابد محمود نے مزید بتایا کہ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال اور یو ایس ایڈ پنجاب انیبلنگ انوائرمنٹ پراجیکٹ(PEEP) کے مابین سنٹر آف ایکسیلینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ سنٹر(CEFORT) کے قیام کیلئے معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں۔ سیکرٹری زراعت نے اس موقع پر ہدایت کی کہ جو زیتون کی اقسام بہتر پیداوار کی حامل ہیں ان کو مکمل طور پر ڈاکومنٹ کیا جائے اور محکمہ زراعت سپین و دیگر ممالک کے تحقیقاتی اداروں سے مزید بہتر تعلقات بنائے جائیں تاکہ زیتون کے کاشتکاروں کیلئے آنے والے سالوں میں بہتر مارکیٹ بن سکے۔

اسکے علاوہ زیتون کی کاشتکاروں کو ضلعی سطح پر تکینکی معلومات کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ سیکرٹری زراعت نے مزید کہا کہ زیتون وادی کے قیام سے 15لاکھ ایکٹر اراضی پر زتیون کی کاشت ممکن ہوگی۔ زیتون کے منصوبہ سے وابستہ تمام سٹیک ہولڈر اس منصوبے کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز اپنے تجربات سے بھی ایک دوسرے کو آگاہ کریں تاکہ پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے۔

پاکستان میں خوردنی تیل کی پیداوار ملکی ضروریات کے مقابلہ میںکم ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے خوردنی تیل کی کھپت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہر سال کثیر زرمبادلہ خرچ کر کے تیل درآمد کرنا پڑتا ہے۔ پوٹھو ہار میں زیتون کی کاشت کے فروغ سے خوردنی تیل کی ضروریات پوری کرنے میںمدد ملے گی جس سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں