سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی قبول نہیں حقائق عوام کے سامنے لانے کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ‘حمزہ شہباز

مقتولین کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیںگے ، ذمہ داروں کا تعین کرکے سانحہ میں ملوث درندوں کو پھانسی دی جائے‘میڈیا سے گفتگو

پیر 21 جنوری 2019 21:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وپاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماحمزہ شہباز نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کوئی حل نہیں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو حقائق سامنے لائے ،مقتولین کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیںگے ، اسمبلی کے فورم اور میڈیا کے سامنے معصوم بچوں کا کیس لڑیں گے،ہم پہلے انسان ہیں پھر سیاستدان انسانیت کاقتل کسی صورت قابل قبول نہیں تقاضا کرتا ہوں کہ پہلے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور جو درندے اس سانحہ میں ملوث ہیں انہیں اسی جگہ پر سر عام پھانسی دی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے گھر لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کے بعدچونگی امر سدھومیں میں میڈیا سے گفتگو کررتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سی جے آئی ٹی رپورٹ دیکھی ہیں جوڈیشل کمیشن بنے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو اگر آج ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو گاتوماں روز مرے اور جئے گی اس کی جدائی کے احساس کو ہر روز محسوس کرے گی۔

اس دلخراش واقعہ پر پوری قوم رنجیدہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ویڈیو میں فائرنگ کی آواز سنی گئی ۔بار بار حکومتی موقف تبدیل ہورہاتھا کبھی معصوم لوگوں کو اغوا کار تو کبھی دہشت گرد کہاگیااس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے قوم حقائق جانناچاہتی ہے جس طرح پولیس نے بچوں کے سامنے کار سے نکالتے ہوئے چودہ سال کی بچی اور ان کے والدین کو گولیوں کا نشانہ بنایا وہ اس واقعہ سے روزانہ جئیں گے اور روزانہ مریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی دہشت گردی پر بند باندھنے کیلئے بنائی گئی لیکن محافظ قاتل بن گئے ۔ہمسائے کہتے شادی پر جارہے تھے یہ ڈرائوناخواب ساری زندگی انہیں ستائے گایتیمی کاسایہ زندگی بھررہے گا یہ بہت بڑا امتحان ہوتاہے واقعہ پربہت تشویش ہے ۔ انہوںنے کہاکہ انسانی پہلو پر بات کررہاہوں سب کے دل ہیں حکومت میں بیٹھے لوگوں کو بھی تشویش ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ساہیوال کا واقعہ ہمارے معاشرے پر ایک بدنما داغ ہے اور حکومت نام کی کہیں کوئی چیزنظر نہیں آتی ،حالات یہ ہیں کہ کوئی بھی پاکستانی اپنی فیملی کیساتھ کہیں آ جا نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن کوئی بات کرتی ہے تو حکمران گالیاں دینا شروع ہو جاتے ہیں اور گرفتاریوں کی دھمکی دی جاتی ہے اسٹیٹ بنک کی یہ رپورٹ ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری ختم ہو گئی ہے بلکہ مقامی سرمایہ کارنے بھی نیازی حکومت کی پالیسیوں اور غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اپنا سرمایہ لگانا بند کردیا ہے ، وزرا یہ بیان جاری کرتے ہیں کہ ہم پی اے سی میں لڑائی کرنے جا رہے ہیں اگر یہی وزرا کے حالات رہے تو اس ملک کی معیشت پہلے ہی وینٹی لیٹر پر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیازی کی حکومت گرانا نہیں چاہتے بلکہ یہ خود ہیں اپنی حکومت کو گرانے کے لئے کافی ہیں ، ہم حکومت کے ساتھ قانون سازی میں تعاون کرنے کے لئے حاضر ہیں ، ساہیوال کے واقعہ پر حکومت یا اپوزیشن کسی کو بھی سیاست نہیں کرنی چاہیے ، انہوں نے کہا کہ حکومت اور اس کے اتحادیوں کے درمیاں دراڑیں پڑھ چکی ہیں اور ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں