سانحہ ساہیوال کی وجہ سے وائس آف پنجاب کو موخر کر دیا گیا ،آئندہ تاریخ کا باضابطہ اعلان رواںماہ کے آخر میںکیا جائیگا‘ فیاض الحسن چوہان

سابق حکومت کی طرح جے آئی ٹی رپورٹ کو صرف دفتری ریکارڈ کی زینت نہیں بنائیں گے بلکہ نامزد ملزمان کو ایسی سزا دیں گے جس بعد کوئی پولیس اہلکار وردی کی آڑ لے کر کسی کی جان مال اور آبرو سے نہ کھیل سکے‘ صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت کی زیر صدارت اجلاس

منگل 22 جنوری 2019 17:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے،ہم غم اور سوگ اس کی گھڑی میں متاثرہ خاندان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،وزیر اعظم عمران خان او ر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار صاحب کی قیادت میں ہم خلیل کے بچوں سے یہ عہد کرتے ہیں کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمرا میں وائس آف پنجاب کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انکاکہنا تھا کہ پنجاب کے تمام ریجنز سے سنگرز کو مقابلے میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کئے جائیں گے اور سب کو مساوی نمائندگی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میںا یگزیکٹو ڈائریکٹرا لحمراا طہر علی خان سمیت سمن رائے، عامر عقیق، ترنم ناز اور حامد علی خان نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان پی ٹی آئی انصاف کی علمبردار جماعت ہے۔ ہم سابق حکومت کی طرح جے آئی ٹی رپورٹ کو صرف دفتری ریکارڈ کی زینت نہیں بنائیں گے بلکہ نامزد ملزمان کو ایسی سزا دیں گے جس بعد کوئی پولیس اہلکار وردی کی آڑ لے کر کسی کی جان مال اور آبرو سے نہ کھیل سکے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں گلوکاری کا شوق رکھنے والوں کے لیے وائس آف پنجاب کے نام سے نیا ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔

اس پروگرام کا آغاز اگرچہ ہم نے سولہ فروری سے کرنا تھا مگر سانحہ ساہیوال کے سوگ میں ہم نے اس پروگرام کا فوری انعقاد ملتوی کر دیا ہے۔ اب تاریخ کا باقاعدہ اعلان رواں ماہ کے آخر میںکیا جائے گا۔ جسکے بعد نا صرف پنجاب بلکہ پاکستان کے تمام علاقوں سے ایسے باصلاحیت اور سُریلی آواز رکھنے والے سنگرز کو منظرعام پر لایا جائے گا جو مواقع نہ ملنے کی وجہ سے گمنامی کا شکار ہیں۔

میں اکثر واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پہ گمنام سنگرز کی سریلی آوازیں سنتاہوںجنہیں گانے والے بلاشبہ زبردست اور باصلاحیت فنکار ہونگے مگر مواقع نہ ملنے کی وجہ سے انکی آواز دنیا تک نہیں پہنچتی تھی۔ اسی وجہ سے ایک ایسا پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے باعث اب اس طرح کا ٹیلنٹ ضائع نہیں ہوگا بلکہ ایسے باصلاحیت فنکار وں اور گلوکاروں کو اپنے آپ کو منوانے کا ایک موقع ملے گا ۔

صیح معنوں میں یہ پروگرام وہ جوہری ثابت ہوگا جو اصل ہیرے کو سامنے لائے گا۔ صوبائی وزیرکا مزید کہناتھا کہ فروری سے پنجاب کی بہترین آواز کی تلاش شروع ہو گی ۔ابتدائی آڈیشنز سے گرینڈ فنالے تک تمام تر مراحل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔وائس آف پنجاب میں معاشرے کے ہر طبقے کو بلا امتیاز مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں کسی طور بھی کسی کے ساتھ بھی تعصب نہیں برتا جائے گا۔

پہلے نمبر پر آنے والے سنگر کو پانچ لاکھ روپے جبکہ دوسری اور تیسری پوزیشن پر تین اور ڈیڑھ لاکھ روپے دئے جائیں گی۔یہی نہیں بلکہ ہر سینٹر سے منتخب کئے گیے مجوعی طور پر بیس شرکاء میں سے باقی 17 کو فی کس 50 ہزار روپے دئے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ گرینڈ فینالے یعنی حتمی اور آخری سٹیج کا انعقاد لاہور میں ہوگا۔پنجاب کو چار ریجنز میں تقسیم کیا جائے گاپنجاب کے ہر ریجن سی100 اُمیدوار شارٹ لسٹ کیے جائیں گے۔

ان 100 اُمیدواروں میں سی20امیدوار منتخب ہوں گے۔ہر ریجن میں3دن کے لیے آڈیشن کیے جائیں گے۔اس کے بعدہر ریجن سے پانچ پانچ امیدوار گرینڈ فینالے کے کیے منتخب کئے جائیں گے کل 20اُمیدوار گرینڈ فینالے میں حصہ لے سکیں گے۔ان 20 شرکاء کی گرمنگ کرنے اور ان کو تربیت دینے والے تین موسیقاروں اور تربیت کاروں کو بھی معاوضہ ادا کیاجائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں