پنجاب حکومت نے گھریلو ملازمین کیلئے قانونی مسودہ تیار کر لیا‘ اعجاز عالم

گھر پر کام کرنیوالے ملازمین کو نوکر نہیں گھریلو ورکرز کہا جائیگا‘صوبائی وزیرا نسانی حقوق

منگل 22 جنوری 2019 17:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین نے کہا ہے کہبد قسمتی سے ماضی میں گزرنے والی حکومتوں نے گھروں میں کام کرنیوالوں کیلئے کوئی موثر قانون سازی نہیں کی اور نہ ان کو احساس دلایا گیا کہ وہ بھی ہمارے معاشرے کے اہم رکن ہیں،ہر گھر میں مالکان ،گھریلو ملازمین سے استفادہ حاصل کرتے رہے مگر ملازمین کو کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا جا سکا ،جسکی وجہ سے گھریلو ملازمین عدم تحفظ کا شکار رہے اور عام طور پر کسی بھی سرکاری ادارے میں رکھے جانیوالے ملازمین کی طرح سہولتوں سے فیض یاب نہ ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے سول سوسائٹی کے نمائندگان سے نیو منسٹر بلاک میں بات چیت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر اعجاز عالم نے کہا کہ پنجاب حکومت نے انسانی حقوق کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے گھریلو ملازمین کے لئے قانونی مسودہ تیار کرلیا ہے اور اب گھروںمیں کام کرنیوالے ملازمین کو نوکر کہہ کر حقارت سے نہیں بلکہ گھریلو ورکرز کہہ کر عزت سے پکارا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ گھریلو ورکز ہفتے میں 06روز جبکہ روزانہ کی بنیاد پر08گھنٹے کام کرنے کے پابند ہوں گے،علاج و معالجہ کی ذمہ داری مالکان پر ہوگی،گھریلو ورکر کی عمر کم از کم 15سال اور ان کی تنخواہوں کا تعین سرکاری تنخواہوں کے حساب سے کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں