داعش کی جڑیں افغانستان میں پھیلی ہوئی ہیں ، پاکستان کے قبائلی علاقے سے لوگوں سے کام کروایا جاتا ہے‘نعیم الحق

وزیر اعظم کو داعش وے متعلق خبریں ملتی رہتی ہیں ،شہدا کی فیملی کی تکلیف کو سمجھتے ہیں، جنہوں نے گولی چلائی وہ قاتل ہیں اس میں کوئی شک ہی نہیں عمران خان نے نیا نظام لانے کا اعلان کیا ہے ،خاکہ جلد عوام کے سامنے لائینگے ‘وزیراعظم کے معاون خصوصی کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

منگل 22 جنوری 2019 21:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی و پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ ماڈل ٹائون سانحہ میں پولیس افسران کے کہنے پر براہ راست گولیاں ماری گئیں،ساہیوال سانحے میں ایسا نہیں ہوا، شہدا کی فیملی کی تکلیف کو سمجھتے ہیں، جنہوں نے گولی چلائی وہ قاتل ہیں اس میں کوئی شک ہی نہیں، داعش سے متعلق وزیراعظم کو خبریں ملتی رہتی ہیں، اس وقت ملک شدید بحران اور مشکلات کا شکار ہے ،ملک کو نا صرف سیاسی بلکہ سماجی بحران کا بھی سامنا ہے ، تبدیلی کا جو نعرہ لگایا تھا وہ صرف چہروں اور شخصیتوں کی تبدیلی تک محدود ہے ، ساہیوال سانحے نے پوری قوم کو نئی نہج پر کھڑا کردیا ہے ،تحریک انصاف کی 22 سالہ جدوجہد کسی شخصیت نہیں بلکہ نظام کے خلاف تھی ، سمجھتے ہیں اس نظام میں ان مسائل کا حل نہیں ، اس واقعے کا تعلق پولیس کے گلے سڑے نظام سے ہے ،وزیر اعظم عمران خان نے نیا نظام لانے کا اعلان کیا ہے ، وزیر اعظم نئے نظام کا خاکہ جلد عوام کے سامنے لائیں گے ، اس کا مقصد ملکی ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکزی سیکرٹری جنرل ارشدداد ، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اعجازاحمدچوہدری اوروسطی پنجاب کے صدر عمرڈار نے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرویسٹ پنجاب کے صدر میجر(ر) محمد سرور، ڈاکٹر شاہد صدیق خان، ندیم قادر بھنڈر ، عمر خیام ، فیاض بھٹی ،میاں جاویدعلی ، محمد مدنی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ نعیم الحق نے کہا کہ ایک شخص جس پر کرپشن کے الزامات ہیں اسے پبلک اکانٹ کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہے ، وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ پاکستانی قوم کو آگے لے جانے کے لیے قانون سازی ناگزیر ہے ، قانون سازی کے لیے اپوزیشن کی حمایت درکار ہے ،38کمیٹیوں میں سے 18کمیٹیاں اپوزیشن جماعتوں اور20 کمیٹیاں حکومت کے پاس ہیں ، کل وزیر اعظم اسمبلی اجلاس میں شریک ہوں گے اور اپوزیشن کے مثبت ردعمل کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 12ارب ڈالر کی امداد سے معاشی بحران ٹلا ہے ، 27جنوری کو وزیر اعظم عمران خان میانوالی میں حکومت میں آنے کے بعد پہلاجلسہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھاکہ ماڈل ٹان سانحے میں حکومتی اقدامات پر معصوم شہریوں پر گولیاں چلائی گئیں،ساہیوال سانحے میں حکومت کے احکامات شامل نہیں تھے۔ایک اور سوال کے جواب میں نعیم الحق کاکہناتھاکہ اتنی پیچیدہ چیز نہیں کہ اس میں 25دن لگیں ، جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں مزید اقدامات کریں گے ۔

وزراء کی پریس کانفرنس سے جو ردعمل سامنے آیا جس سے شہدا کے خاندانوں کو تکلیف پہنچی ،پریس کانفرنس میں زیادہ بہتر طریقے سے بات کی جاسکتی تھی ، جنہوں نے سانحے ساہیوال میں گولیاں ماری وہ قاتل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ داعش کی جڑیں افغانستان میں پھیلی ہوئی ہیں ، پاکستان کے قبائلی علاقے سے لوگوں سے کام کروایا جاتا ہے ، سنگین واقعہ ہے جس پر مختلف ردعمل سامنے آرہے ہیں ، کے پی کے میں پولیس ریفارمز لائے اس کے نتائج سامنے آئے ، پیسے نہیں تھے خزانہ خالی تھا ، بیماری کا خاتمہ چہرے بدلنے سے نہیں بلکہ نظام بدلنے سے ہوگا ،وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار اس قابل ہیں کہ وہ اس عہدے سے نبرد آزما ہوسکیں ، پنجاب اتنا بڑا صوبہ ہے اس میں ایک پاں پر کھڑا ہو کر سب کام کرنا پڑتا ہے۔

تحریک انصاف کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اعجاز چوہدری کا کہنا تھاکہ سانحے ساہیوال کی فوٹیج بتاتی ہے کہ گرفتاری ممکن ہوسکتی تھی ، انٹیلی جنس رپورٹس میں بچوں کی موجودگی کا کیوں پتہ نہیں چلا ، اعجاز احمدچوہدری کاکہنا تھاکہ ایف آئی آر میں 16 سی ٹی ڈی اہلکاروں کا ذکر ہے اور ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں ، کوئی بھی ہوا انصاف لازمی ہوگا ، کوئی شک و شبہ ہے تو کلئیر ہوجانا چاہئے، پی ٹی آئی سانحے ساہیوال کے مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑی ہے ،سانحے میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے ،ظلم کرنے والوں کو کیفرکردارتک پہنچایاجائیگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں