نادہندہ شوگر ملز کا شتکاروں کو دسمبر اور جنوری میں خریدے گنے کے واجبات کی فوری ادائیگی کریں‘عمر فاروق

حکومت پنجاب گنے کے کاشتکاروں کے مفادات پر آنچ نہیں آنے دے گی اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر کرشنگ سیزن کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے‘معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب

جمعرات 21 فروری 2019 22:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی ملک عمر فاروق نے کہا ہے کہ نادہندہ شوگر ملز کا شتکاروں کو دسمبر اور جنوری میں خریدے گنے کے واجبات کی فوری ادائیگی کریںبصورت دیگر قانون کے تحت ایکشن لیا جائے گا۔انہوںنے یہ بات ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹی برائے کریشنگ سیزن کے اجلاس کے دوران شوگر ملز کی طرف سے کاشتکاروں کو گنے کی قیمت کی ادائیگیوں کی تازہ ترین صورت حال کاجائزہ لیتے ہوئے کہی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)طارق نیازی نے ادائیگیوں اور بقایا جات کے اعدادوشمار سمیت مڈل مین اور غیر قانونی کنڈوں کے خلاف کارروائی اور مانیٹرنگ کے دیگر امور کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔اسسٹنٹ کمشنرز سید تنویر مرتضی،شاہد ندیم،اورنگ زیب،خرم شہزاد بھٹی،سٹوریج اینڈ انفورسمنٹ آفیسر محمد توفیق،ایس پی ایڈمن زبیدہ پروین،ڈی ایس پی ٹریفک زاہدہ پروین ودیگر افسران کے علاوہ کاشتکاروں کے نمائندوں ملک ظفر اقبال،راجہ عبدالرشید اورشوگر ملوں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت پنجاب گنے کے کاشتکاروں کے مفادات پر آنچ نہیں آنے دے گی اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر کرشنگ سیزن کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔انہوںنے کہا کہ گنے کے واجبات کی ادائیگیوں کی تاخیر قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی لہذا شوگر ملز انتظامیہ کوکوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے اسسٹنٹ کمشنرز سے کہا کہ وہ گنے کی دسمبر میں خریداری کے واجبات کو فوری کلیئر کرائیں وگرنہ نادہندہ شوگر ملز کوبھاری جرمانے کریں۔انہوں نے خبردار کیا کہ گنے کے وزن میں کمی یا ناجائز کٹوتی سے احتراز کیا جائے اور مڈل مین کے کردار کومکمل طور پر ختم رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گنے کی ٹرالیوں کے باعث شاہرات پر ٹریفک جام نہیں ہونی چاہیے اور ممکنہ حادثات کے بچائو کے لئے ضروری احتیاطی وحفاظتی اقدامات جاری رکھے جائیں۔

انہوں نے کاشتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے سیکورٹی انتظامات کو فول پروف بنانے اور شوگر ملز کے قریب راستوں پر پولیس گشت مزید بڑھانے کی تاکید کی۔اس موقع پر بتایا گیا کہ چنار شوگر ملز،رسول نوازشوگر ملز،ہنرہ شوگر ملز کی طرف سے کاشتکاروں کو دسمبر کی سو فیصد ادائیگیاں ہو چکی ہیں جبکہ تاندلیانوالہ شوگر ملز کے ذمہ چار کروڑ 30لاکھ اور حسین شوگر ملز کے ذمہ 21لاکھ 51ہزارروپے کے واجبات قابل ادا ہیں۔

اسی طرح ماہ جنوری میں خریدے گئے گنے کی ادائیگیوں کے سلسلے میں تاندلیانوالہ شوگر ملز کے ذمہ 9کروڑ40لاکھ روپے،چنار شوگر ملز کے ذمہ 22کروڑ 14لاکھ،رسول نواز شوگرملز کے ذمہ 8کروڑ28لاکھ روپے اورحسین شوگر ملز کے ذمہ دو کروڑ 12لاکھ روپے واجب الاداہیں۔اے ڈی سی (آر)نے بتایا کہ کریشنگ سیزن کے دوران مختلف خلاف ورزیوں کے مرتکب شوگر ملز اورکنڈوں کے مالکان کو 13لاکھ 66ہزارروپے کے جرمانے اور95کنڈے سیل کئے گئے جبکہ 142مڈل مین کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی اور اس دوران 25،افراد کو گرفتار اور 114مقدمات درج کرائے گئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں