لاہور،کینٹ کچہری میں وکیل کی جانب سے مجسٹریٹ سے مبینہ بدسلوکی کیخلاف عدالتی عملے نے جمعرات کو کام چھوڑ ہڑتال، قیدی عدالتوں میں پیش نہ کئے جا سکے

جمعرات 21 فروری 2019 22:39

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) کینٹ کچہری میں وکیل کی جانب سے مجسٹریٹ سے مبینہ بدسلوکی کیخلاف عدالتی عملے نے جمعرات کو کام چھوڑ ہڑتال کی جس کے باعث عدالتوں میں سینکڑوں کیسز کی سماعت نہ ہو سکی، جیلوں سے لائے گئے قیدی عدالتوں میں پیش نہ کئے جا سکے اور سائلین نے خوار ہونے کے بعد مقدمات کی سماعت کے لئے نئی تاریخیں لے لیں۔

لاہور بار ایسوسی ایشن کی قیادت کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد نواز کے ساتھ مذاکرات میں متعلقہ وکیل کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال ختم کر دی گئی۔ لاہور بار نے واقعے کے ذمہ دار وکیل کی رکنیت معطل کر دی اور وکیل کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز کینٹ کچہری میں ذیشان خالد نامی وکیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ حامد الرحمن ناصر اور ان کے عدالتی عملے کے ساتھ مبینہ طور پر بدسلوکی کی اور اہلمد و دیگر عملے کو تشدد کا نشانہ بنا کر یونیفارم پھاڑ دیا۔

(جاری ہے)

اس واقعے پر آل پاکستان جوڈیشل ایمپلائز ایسوسی ایشن ضلع لاہور نے جمعرات کام چھوڑ ہڑتال کی کال دی اور ضلع کچہری، کینٹ کچہری، ماڈل ٹاون کچہری، سول و سیشن کورٹ سمیت تمام ماتحت عدلیہ کے عدالتی اہلکار سیشن کورٹ کمپلیکس میں جمع ہو گئے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور وکلا کے ناروا روہے کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔ عدالتی عملے نے کہا کہ ایسے واقعات کی مکمل روک تھام کی یقین دہانی تک عدالتوں میں دوبارہ کام شروع نہیں کرینگے۔

بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور خالد نواز کی صدرات میں ماتحت عدلیہ کے تمام ججوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں بعد میں لاہور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عاصم چیمہ، جنرل سیکرٹری ملک مقصود، سیکرٹری ملک عدیل احسان سمیت ساری قیادت شریک ہوئی۔ اجلاس میں وکیل کی مجسٹریٹ اور عدالتی عملے کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کے واقعے کی مذمت کی گئی۔

لاہور بار کے عہداروں نے افسوسناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ وکیل کے خلاف قانونی کارروائی کی یقین دہانی کروا دی جس کے بعد عدالتی عملے نے ہڑتال ختم کر دی۔ بعد ازاں لاہور بار ایسوسی ایشن نے مجسٹریٹ کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے وکیل ذیشان خالد ایڈووکیٹ کی رکینت معطل کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا جبکہ ذیشان خالد ایڈووکیٹ کے خلاف تھانہ شمالی چھاونی مں اسٹینو گرافر کی مدعیت میں انسداددہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں