صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت وزراتی کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن کا دوسرا اجلاس

نان ٹیکس وصولیوں کے حجم اور طریقہ کار کا جائزہ، تاجر برادری کی شکایات کا ازالہ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے ‘ہاشم جواں بخت سعودی ولی عہد کی جانب سے 20ارب کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی خوش آئند ہے، صوبائی سطح پر مواقع میں بھی اضافہ ہو گا‘ وزیر خزانہ

جمعہ 22 فروری 2019 20:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت وزراتی کابینہ کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن مالی سال2019-20 کا دوسرا اجلاس گزشتہ روز محکمہ خزانہ سول سیکرٹریٹ کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتازاحمد، وزیر بلدیات و صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، بورڑ آف ریونیو اور محکمہ خزانہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔

اجلاس کا مقصد صوبے کے وسائل میں اضافے کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لینا اور آئندہ مالی سال کے لیے اہداف مقرر کرنا تھا۔ ایڈیشنل سیکرٹری فنانس عبدالرحمان صوبائی نے کابینہ کے نمائندگان کو ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کے اغراض و مقاصد اور طریقہ کار سے آگاہ کیا اور بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تجاویزپر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت پنجاب صوبے کے وسائل میں اضافے کے لیے اپنی پوری توجہ سرکاری اثاثہ جات ،سرمایہ کاری اور کاروبار میں آسانی پر مرکوز کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کا بیشتر دارومدار نجی شعبہ پر ہے جبکہ سرکاری شعبہ کا وظیفہ سہولت کار کا ہے ۔ صوبائی وزیر نے بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی کہ وہ نان ٹیکس کی مد میں وصول کی جانے والی فیسوں کی طویل فہرست کا بنظر غائز جائزہ لے اور فیسوں کے حجم میں کمی اور ایک جگہ وصولی کو یقینی بنائے ۔ وصولیوں کے لیے مختلف ذرائع سے نمائندوںکی آمدورفت کو ختم کر کے ایک مربوط نظام وضع کیا جائے۔

اس ضمن میں تاجر برادری کی شکایات کا ازالہ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے ۔ محکمے پروگریسو سسٹم کے تحت ٹیکسوصول کریں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی خوش آئند ہے۔ سعودی سرمایہ کاری سے صوبائی وسائل میں اضافے کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔ اجلاس میں سٹیمپ ڈیوٹی اور زرعی شعبہ سے وصولیوں پر بھی بحث کی گئی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ مقامی پیداوار میں اضافے کے لیے فصلوںکو موزوں مقدار میں فراہمی حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہے ۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ اگریکلچر سیکٹر سے ہونے والی وصولیوں کو زرعی شعبہ بالخصوص آبپاشی کے مسائل کے حل کے لیے استعمال کیا جائے ۔ نہری نظام کی بہتری زرعی شعبہ کی اہم ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں