لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے مستقل طور پر قائم سرچ کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا

پیر 18 مارچ 2019 18:59

لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے مستقل طور پر قائم سرچ کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے مستقل طور پر قائم سرچ کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف درخواست پرحکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نیکیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہاقانون کے تحت مستقل عرصے کے لئے سرچ کمیٹیاں قائم نہیں کی جا سکتی،حکومت پنجاب کی طرف سے دو سالوں کے لئے سرچ کمیٹیوں کی تشکیل غیر قانونی ہے، قانون کے تحت سرچ کمیٹیوں میں متعلقہ یونیورسٹیوں کے ٹیکنیکل ممبر کوشامل کرنا ہونا لازم ہے، سرچ کمیٹیوں میں ٹیکنیکل افراد کو شامل نہیں کیا گیا،استدعا ہے عدالت میرٹ اور قوانین کے برعکس قائم کی گئی سرچ کمیٹیوں کی تشکیل غیر قانونی قرار دے،جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں