حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مال روڈ پر دیا جانیوالا دھرنا چار روز بعد ختم کر دیا

وزیر قانون پنجاب نے مذاکرات کئے ،وزیر اعلیٰ نے راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ، پہلا میٹنگ پیر کو ہو گی میڈیا نے ہماری آواز اقتدار کے ایوانو ں تک پہنچائی ، امید ہے کمیٹی کے ذریعے پچیس سالہ دیرینہ مطالبہ پورا ہوگا‘ رخسانہ انور کی گفتگو

جمعرات 21 مارچ 2019 23:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر دیا جانے والا دھرنا چار روز بعد ختم کر دیا اورپنجاب کے مختلف اضلاع سے آئی ہوئی لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنے گھروں کو روانہ ہو گئیں ، وزیر قانون پنجاب نے لیڈی ہیلتھ ورکرز سے مذاکرات کر کے انہیں جائز مطالبات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ، وزیرا علیٰ پنجاب نے راجہ بشارت کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی جس کی پہلی باضابطہ میٹنگ پیر کے روز منعقد ہوگی ۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی رہنما رخسانہ انور کی قیادت میں وفد نے پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں ملاقات کرکے اپنے مطالبات سے آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

وفد نے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان سے مطالبات پورے ہونے کی امید نہیں ۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے مطالبات سے آگاہی حاصل کرنے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز کی قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے جائزہ مطالبات حل کئے جائیں گے اور بتایا کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کیلئے جارہے ہیں اور دو سے تین گھنٹے میں آپ کو پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا ۔

رات کے وقت لیڈ ی ہیلتھ ورکرز اور حکومتی نمائندوں کے درمیان دوبارہ مذاکرات ہوئے اورانہیں آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں سات رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی ہے جو ان کے مطالبات کا جائزہ لے کر لائحہ عمل مرتب کرے گی ۔ وزیر قانون کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی میں وزیر صحت ، وزیر بہبود آباد ی ، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ ، سیکرٹری ریگولیشنز اور سیکرٹری فنانس شامل ہوں گے ۔

کمیٹی اپ گریڈیشن ، سروس سٹرکچر سمیت دیگر مطالبات کا جائزہ لے گی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رخسانہ انور نے مذاکرات کامیاب ہونے او ردھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت چار روز تک بے حس تھی لیکن میڈیا نے حکومت کی بے حسی کو توڑا اور ہماری آواز کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کمیٹی کے حوالے سے تحریری آگاہ کر دیا گیا ہے اور امید ہے کہ ہمارا پچیس سالہ دیرینہ مطالبہ اس کمیٹی کے ذریعے حل ہوگا ۔

انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کی پہلی باضابطہ میٹنگ پیر کے روز منعقد ہو گی جس میں یونین کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئی ہوئی لیڈی ہیلتھ ورکرز واپس گھروں کو روانہ ہو گئیں۔ قبل ازیں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے چوتھے روز بھی مال روڈ پر دھرنا جاری رکھا جس کیو جہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رکھا ۔ مال روڈ کی بندش کی وجہ سے ملحقہ شاہراہوںپر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ۔دھرنے میں شریک خواتین وقفے وقفے سے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتی رہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں