لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی سزا معطلی کے لیے دائر اپیل میں سرکاری وکیل کو جواب داخل کرانے کا آخری موقع دیدیا

پیر 25 مارچ 2019 23:23

‘لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی سزا معطلی کے لیے دائر اپیل میں سرکاری وکیل کو جواب داخل کرانے کا آخری موقع دیدیا۔مس جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی۔عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آئندہ سماعت پر کوئی بہانہ نہیں سنا جائیگا۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت پر متفرق درخواستوں پر دلائل سنے جائیں گے۔عدالت نے کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔ درخواست گزارکا موقف ہے کہ حنیف عباسی جیل میں چار مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔جیل میں حنیف عباسی کو ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے۔انسدادِ منشیات عدالت نے فیصلہ اہم قانونی نقاط کو نظر انداز کیا۔

(جاری ہے)

ادویات سازی کے لیے ایفیڈرین منگوائی گئی۔

کیس میں نامزد دیگر سات ملزمان کو رہا کردیا گیا ہے۔ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے سزاء سنائی گئی۔ماتحت عدالت نے فیصلہ جاری کرتے وقت اصل حقائق پس پشت ڈال کر سزاء سنائی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سزاء معطل کرکے ضمانت منظور اور رہا کرنے کا حکم دے۔حنیف عباسی نے ایفڈرین کیس میں سزا معطلی کی اپیل دائر کر رکھی ہے۔ہائیکورٹ کا دو رکنی راولپنڈی بنچ اس اپیل پر سماعت سے معذرت کر چکا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے اس اپیل کو لاہور میں سماعت کرنے کی درخواست منظور کی تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں