ملک کو انتشار اور انارکی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اپنے رویے پر غور کرے،لیاقت بلوچ

منگل 26 مارچ 2019 23:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2019ء) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے منصورہ میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم کا اسلوب حکومت اور بیانیہ خود سیاست میں انتشار پیدا کر رہاہے ۔ حکومت آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک اور ایف ٹی ایف اے کے مطالبات کے سامنے سرنڈر کرتی جارہی ہے ۔اجلاس میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، محمد اصغر ، امیر العظیم ، ذکر اللہ مجاہد ، حافظ ساجد انور ، نذیر جنجوعہ ، سیدوقاص جعفری ، قیصر شریف اور دیگر رہنما بھی شریک تھے ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ وزیر خزانہ کی جانب سے بجلی ، گیس کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافے کی خبر اس کی کڑی ہے ۔ موجودہ حکومت کے دور میں مہنگائی کا جن قابو سے باہر ہوگیاہے ۔ سٹیٹ بنک کی رپورٹ موجودہ حکومت کے خلاف ایک چارج شیٹ ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت ہر وقت یوٹرن لے کر اپنی پوزیشن کو روز بروز بدل رہی ہے ، عملاً مہنگائی ، افراط زر ، بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے ۔

قومی شرح نمو خطرناک حد تک گر گئی ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت کے ایک کروڑ نوکریاں دینے کے اعلان کی ہر طرف پھک اڑ رہی ہے ، الٹا نوجوان بے روزگار ہورہے ہیں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پرامن احتجاج سیاسی، جمہوری ، سماجی قوتوں کا آئینی ، جمہوری حق ہے ۔ ہر احتجاج کو تحریک کا عنوان نہیں دیا جاسکتا ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت پاکستان نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کو دورہ پاکستان کی دعوت دے ۔ نیوزی لینڈ میں مساجد پر دہشتگردی کے واقعہ کے بعد ان کا مدبرانہ کردار سراہا جانا چاہیے ۔جیسنڈا آرڈن کو امن کا کردار ادا کرنے پر نوبل انعام کے علاوہ پاکستان کابھی اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دیا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں