لاہور ہائیکورٹ لارجر بنچ نے کمرہ عدالت میں ہنگامہ آرائی کرنے والی جامع پنجاب کی ٹیچر خجستہ رحمان کے مقدمے سے علیحدگی اختیار کرلی

جمعرات 18 اپریل 2019 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ نے کمرہ عدالت میں ہنگامہ آرائی کرنے والی جامع پنجاب کی ٹیچر خجستہ رحمان کے مقدمے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں پانچ رکنی ببچ نے جامع پنجاب کی خاتون ٹیچر خجستہ رحمان کے خلاف عدالت میں غیر مناسب رویہ اختیار کرنے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر توہین عدالت کی سماعت کی سماعت کے دوران عدالت نے خجستہ رحمان سے استفسار کیا کہ جی بتائیں آپ کے وکیل موقف دیں گے یاں آپ خود خجستہ رحمان نے جواب دیا کہ وہ اپنے خلاف توہین عدالت کی کارروائی میں اپنا موقف خود دیں گی خاتون ٹیچر نے واضیح کیا کہ وہ توہین عدالت کے نوٹس پر عدالت سے معافی نہیں مانگے گیں خاتون ٹیچر نے کہا کہ بنچ کے سربراہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر اعتراض برقرار ہے لہٰذا وہ بنچ سے علیحدگی اختیار کریں خاتون نے الزام لگایا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے فرقہ واریت کی بنا پر ڈاکٹر نایاب رضوی کے مقدمہ اپنی سربراہی میں لارجر ببچ کو منتقل کیا بنچ کے سربراہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپ مسلک کی بات کر کے معاشرے کو نیا ٹرینڈ دے رہی ہیں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دئیے کیا خاتون کا ذہنی توازن ٹھیک ہے اس خاتون کو کیوں نہ مینٹل ہسپتال بھیج دیا جائے قوم کے فیبرک کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی بنچ کے رکن جسٹس عبدالعزیز چوھدری نے کہا کہ مسلک کی بنیاد پر فیصلے ہونے لگے تو عدلیہ کا بیڑہ غرق ہو جائے گا 20 سال مجھے اس فیلڈ میں ہو گئے اس طرح کی گھٹیا بات نہیں سنی عدالت نے ایڈووکیٹ شان گل پراسیکیوٹر مقرر کر دیا اور خاتون پر فرد جرم سنانے کا حکم دیا شان گل نے عدالت سے استدعا کی کہ خاتون ٹیچر کی جانب سے عدالت کی تذلیل غیر آئینی اقدام ہے مگر عدالت فراخ دلی کا مظاہر کرے عدالت میں موجود دیگر سینئر وکلاء نے بھی معاملے کو درگزر کرنے کی استدعا کی جس پر لارجر بنچ نے معاملے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی خاتون ٹیچر نے عدالت میں ہنگامہ آرائی اور عدالت سے غیر مناسب رویہ رکھتے ہوئے موقف دیا کہ ایف آئی اے میں ڈاکٹر نایاب کیخلاف درخواست دی ہوئی ہے ڈاکٹر نایاب نے ایف آئی اے انکوائری کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس میں خجستہ رحمان کو فریق بنایا گیا ہے خاتون نے الزام لگایا کہ عدالت نے مجھے سنے بغیر ہی حکم امتناعی جاری کر دیا خاتون نے قرار دیا کہ اسے فل بنچ پر یقین ہی نہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں