ٴعمران خان یحییٰ خان بننا چاہتے ہیں ، صدارتی نظام ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہوگا : پیر اعجاز ہاشمی

اتوار 21 اپریل 2019 20:01

y لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2019ء) جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیراعجاز احمدہاشمی نے کہا ہے کہ گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کی طرف سے صدارتی نظام کی حمایت کا بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان یحییٰ خان بننا چاہتے ہیں۔ جوصدر تو زبردستی بن گیا۔ لیکن مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے ملک دولخت ہوکر بنگلہ دیش بن گیا ۔

حکمران ہوش کے ناخن لیں۔ صدارتی نظام کا پہلے بھی تجربہ ہوچکا ہے۔ جو نہ صرف بری طرح ناکام رہا بلکہ ملکی سلامتی کے لیے خطرے کابھی باعث بنا ۔پاکستان مختلف جغرافیے،ثقافتوں ،مسلکوں اور زبانیں بولنے والوں کا ملک ہے۔جس میں جمہوری پارلیمانی نظام ہی چل سکتا ہے۔ حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی اصلاح کریں اس بات پر سوچیں کہ وہ کسی سازش کا شکار تو نہیں ہورہے۔

(جاری ہے)

یا ان کے مشیر سیاسی بصیرت سے خالی ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ صدارتی کی بجائے اسلامی نظام نافذ کیا جائے جو آئین کی روح اور عوام کا مطالبہ بھی ہے۔ اسلامی نظام ہی ہمارے لئے راہ نجات ہے ۔نئے تجربات کرنے کا اب تک قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔وقت ضائع کیا گیا۔ہمیں امریکی چنگل سے نکل کر سوچنا چاہیے۔ ہر آنے والا حکمران امریکہ کی چاپلوسی میں لگ جاتا اور وہی کرتا ہے جو آئی ایم ایف چاہتا ہے۔

اپنی رہائش گاہ پر کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے والی آئینی شق کو ختم کرنے کی سازش جنرل پرویز مشرف کے دور میں بھی کی گئی تھی، جسے امت مسلمہ نے ناکام بنایا اور اب حالات بتا رہے ہیں کہ وہی یہودی اور قادیانی لابی عمران خان کو استعمال کرنا چاہتی ہے لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ ختم نبوت کے خلاف کسی حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ختم نبوت مسلمانوں کا متفقہ عقیدہ ہے جس میں تبدیلی ممکن نہیں ۔ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ قرآن آخری کتاب ہے اور اسلام آخری دین ہے۔ اس لیے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور بیرونی ایجنڈے سے باز رہیں۔ مشرف جیسے آمروں کی طرح عمران خان بھی ناکام ہوں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں