وزیر اعظم عمران خان کا دورہ ایران خوش آئند ، امت مسلمہ کے مسائل پر مشترکہ موقف اختیار کرنا چاہئی: علامہ نیاز نقوی

اتوار 21 اپریل 2019 20:01

e لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2019ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا شکاردونوں ممالک کو عالمی سطح پر امت مسلمہ کے مسائل پر مشترکہ موقف اختیار کرنا چاہئے۔ کسی قسم کی سازشوں اور پراپیگنڈہ سے محفوظ رہنے کے لیے مضبوط روابط اور سفارتی تعلقات قائم کرنا ضروری ہے ۔

ایران ہمارا ہمسایہ برادر اسلامی ملک ہے جس کی اتحاد امت کے لئے خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد ایران کا پہلی دفعہ دورہ کررہے ہیں ۔تاریخی اہمیت کے حامل دورے سے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کا ازالہ ہوگااور تجارتی سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع ملے گا۔

(جاری ہے)

لیکن افسوس کہ وزیر اعظم کے دورے سے ایک دن پہلے کوسٹل ہائی وے پر ہونے والی دہشت گردی کے ملزمان کا تعلق ایران سے جوڑنے کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس کا مقصد سمجھنے سے قاصر ہیں۔ کیا یہ پروپیگنڈہ کا حصہ ہے یا حکمران پارٹی میں موجود اختلافات سفارتی تعلقات میں بھی واضح ہورہے ہیں انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بھی جب صدر اسلامی جمہوری ایران ڈاکٹر حسن روحانی پاکستان کا دورہ کر رہے تھے تو اس وقت بھی بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی ایران کی سرزمین پر موجودگی کا الزام لگایا گیا۔

جس سے ایرانی صدر کے دورے کو ماند کیا گیا اور لگتا ہے کہ اس طرح کے حالات اب وزیراعظم عمران خان کے پہلے دورے کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ گوادر واقعہ اوروزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کی ٹائمنگ بڑی معنی خیز ہے۔دورے سے پہلے اس طرح کی خبریں میڈیا پر نہیں دی جانی چاہیں تھیں ۔ اگر ایسا کوئی دہشت گرد گروہ پاکستان کے خلاف ایران کی سرزمین استعمال کرنے کی اطلاعات بھی ہمارے پاس موجود تھیں تو پاکستانی حکام کو ایرانی قیادت کے نوٹس میں ملاقات میں لاکر شدید احتجاج کیا جانا چاہئے تھا۔ وزیر اعظم سے ایک دن پہلے ایسی خبریں دینے سے امریکہ اور اس کے اتحاد ی ممالک کی طرف سے دونوں ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی سازش قراردیا جارہا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں