بارشوں سی7لاکھ ٹن گندم کو نقصان پہنچا، حکومت متاثرہ کاشتکاروں کو ریلیف دے‘امیر العظیم

کپاس کی پیدوار میں کمی سے ملک کو سالانہ 4 سو ارب کا نقصان ہورہا ہے‘امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب

پیر 22 اپریل 2019 19:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے ملک بھر میں 7لاکھ ٹن گندم متاثر ہوئی ہے، جس سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ حکومت فوری طور پر کسانوں کے نقصان کاازالہ کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی متاثرہ غریب کاشتکار امداد سے محروم نہ رہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ شعبہ زراعت سے وابستہ لوگوں کے مسائل دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔ زرعی تحقیقاتی مراکز کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے فصلوں کے اہداف حاصل کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وزیر اعظم نے کپاس کے حوالے سے ایک کروڑ 50لاکھ گانٹھوں کا ہدف مقرر کیا ہے جبکہ ملک بھر میں 70لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کاشت ہوتی ہے اور اس کی پیداوار میں مسلسل کمی ہورہی ہے جس کی وجہ سے ملک کو سالانہ 4سو ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

ایسی صورتحال میں ڈیڑھ کروڑ کپاس کی گانٹھوں کا ہدف پورا ہوتا نظر نہیں آتا۔ انھوں نے کہا کہ شعبہ زراعت پر حکمرانوں کی عدم توجہی اور بے حسی قابل مذمت ہے۔ جب تک کسانوں کو درپیش مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہوںگے ،بہتری نہیں آسکتی۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، جس کی معیشت کا 70فیصد حصہ زراعت پر انحصار کرتا ہے مگر بدقسمتی سے آہستہ آہستہ زرعی رقبے ہائوسنگ سوسائٹیز میں تبدیل ہورہے ہیں۔

امیر العظیم نے مزید کہا کہ چین، امریکہ ، کینیڈا ، جرمنی اور سوئٹزر لینڈ سمیت دنیاکے تمام ترقی یافتہ ممالک نے زراعت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے فصلوں کی بہتر سے بہترین پیدوار حاصل کی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت زرعی تحقیقاتی اداروں کو خود مختار اور فعا ل بنائے ، ان کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور ان کو آبادی کی ضروریات پوری کرنے کا ٹارگٹ دے کر مطلوبہ نتائج حاصل کیے جائیں۔ نیز کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے ، سستی بجلی اور کھاد فراہم کی جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی واقع ہو۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں