بھیک منگوانے کے لیے معذور کرنے کی کوشش، باپ کے ہاتھوں حقیقی بیٹی قتل

ملزم سعید اور اس کی دوسری بیوی نائلہ نے بچی کو بوری میں بند کرکے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا،واقعہ کے خلاف درج مقدمے میں عدالت نے مقتولہ بچی کے 12 سالہ بھائی کو شہادت قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا

پیر 22 اپریل 2019 22:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) بھیک منگوانے کے لیے معذور کرنے کی کوشش، باپ کے ہاتھوں حقیقی بیٹی قتل تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم سعید اپنی سات سالہ بیٹی مقدس کو بھیک منگوانے کیلئے معذور کر رہا تھا جس کی بنائ پر اس کی جان چلی گئی۔ملزم سعید اور اس کی دوسری بیوی نائلہ نے بچی کو بوری میں بند کرکے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔

واقعہ کے خلاف درج مقدمے میں عدالت نے مقتولہ بچی کے 12 سالہ بھائی کو شہادت قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا ہے۔ایڈیشنل سیشن عارف حمید شیخ نے قتل کیس کی سماعت کی اور مقتولہ کے بھائی کو شہادت قلمبند کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔پراسیکیوٹر کے مطابق معصوم مقتولہ مقدس کا 12 سالہ بھائی ساحل قتل کا گواہ ہے۔

(جاری ہے)

تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان قتل کرنے کے بعد مفرور ہوگئے جنہیں بعد ازاں پولیس کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان کے خلاف تھانہ شاہدرہ نے 2017 میں مقدمہ درج کیا، ملزم سعید کی پہلی بیوی سے مقتولہ مقدس سمیت تین بچے تھے۔اس سے قبل بھی بچوں پر تشدد کے مختلف نوعیت کے واقعات پیش ا?تے رہے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل مالکان کے تشدد سے ملزمہ بچی شدید زخمی ہوگئی تھی۔کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کم عمر ملازمہ کو خاتون نے زمین پر لٹاکر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں