موجودہ عدالتی نظام میں پیچیدگیوں کی وجہ سے لاکھوں مقدمات التواء کا شکار ہیں‘امیر العظیم

پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی ریاست بنانے کیلئے اسلام کے سنہرے اصولوں پر عمل درآمد کرنا ہوگا‘امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب

منگل 23 اپریل 2019 23:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2019ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ تشویش ناک ہے۔لاقانونیت کی انتہاہوچکی ہے۔ عوام کے جان ومال کوتحفظ حاصل نہیں۔دن دیہاڑے چوری،ڈاکہ زنی کی وارداتیں ہورہی ہیں جبکہ پولیس اور دیگر امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت امن عامہ کو بہتربنانے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کرے۔محض ڈنگ ٹپائواور دکھاوے کے اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔بدقسمتی سے حکمرانوں کی ساری توجہ من پسند افراد کو تعینات کرنے اور بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کرنے پر مرکوز ہوکر رہ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔تھانہ کلچر میں بنیادی اصلاحات کرکے ہی اس سسٹم کو بہتر بنایاجاسکتاہے۔محکمہ پولیس سمیت تمام انسداد بدعنوانی کے اداروں کی کارکردگی کو بہتربنایاجائے۔پورے کاپورانظام ہی فرسودہ ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک سسٹم سے کالی بھیڑوں کاصفایا نہیں کرلیاجاتااس وقت تک امن وامان کی صورتحال بہترنہیں ہوگی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو تحفظ کااحساس دیاجائے۔روزگار کے نئے مواقع پیداکیے جائیں تاکہ جرائم کی دنیا کی طرف کوئی راغب نہ ہو۔معاشرتی ناانصافیوں کی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوان بھی اس دلدل میں دھنستے چلے جا ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی منصوبہ بندی کرے جس سے نہ صرف جرائم کاخاتمہ ہو بلکہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال بھی مثالی بن جائے۔

ماضی کے حکمرانوں نے اس حوالے سے کوئی ٹھوس حکمت عملی مرتب نہیں کی جس کی وجہ سے جرائم اور ماورائے قانون قتل وغارت گری کی وارداتوں میں اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ سمیت دیگر اداروں میں خرابیاں موجود ہیں جن کو دور کرکے عدالتی نظام کو فعال اور بہتر بنایاجاسکتاہے۔موجودہ عدالتی نظام میں پیچیدگیوں کی وجہ سے پورے ملک میں لاکھوں مقدمات التواء کا شکار ہیں۔امیر العظیم نے مزید کہاکہ بحیثیت مسلمان قرآن وسنت کانظام مکمل طورپر ہماری رہنمائی کرتاہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ انگریزوں کے عدالتی نظام کو تبدیل کرکے اسلامی قوانین کے مطابق فیصلے کیے جائیں۔پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے اسلام کے سنہرے اصولوں پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں