ای ایس پی این کرک انفو کا انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ سے قبل آل ٹائم ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کا اعلان

ٹیم کی قیادت پاکستان ٹیم کے سابق کپتان اور وزیر اعظم عمران خان کے سپرد، آل ٹائم ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم میں آسٹریلیا کے 4، پاکستان اور سری لنکا کے 2 ، 2 جبکہ بھارت، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کا ایک ایک کھلاڑی شامل

جمعرات 25 اپریل 2019 15:15

لاہور۔25 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2019ء) کھیلوں کی مشہور ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو نے انگلینڈ میں ہونے والے 2019ء کے ورلڈ کپ سے قبل آل ٹائم ورلڈ کپ کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا ہے جس کی کپتانی پاکستان ٹیم کے سابق کپتان اور وزیر اعظم عمران خان کو سونپی گئی ہے۔ کرکٹ انفو کی آل ٹائم ورلڈ کپ ٹیم کے اعلان کی خبر کو پاکستان کے ایک نجی چینل کی ویب سائٹ نے بھی نمایاں جگہ دی ہے، ویب سائٹ اور کرک انفوکے مطابق ٹیم میں عمران خان کے علاوہ ماضی کے مایہ ناز آل رائونڈر وسیم اکرم بھی شامل ہیں۔

ٹیم میں آسٹریلیا کے 4، پاکستان اور سری لنکا کے 2 ، 2 جبکہ بھارت، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے ایک ایک کھلاڑی کو شامل کیا گیا ہے۔کرک انفو کے 22 اسٹاف ممبرز نے ایک سروے کے بعد آل ٹائم ورلڈ کپ ٹیم تشکیل دی جس میں کھلاڑیوں کو اپنے کیرئیر میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میچز میں کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔

(جاری ہے)

سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کیلئے 39 کھلاڑیوں میں سے 11 کا انتخاب کیا اور ان میں وسیم اکرم واحد کھلاڑی تھے جو تمام سلیکٹرز کا متفقہ انتخاب تھے۔

کمار سنگاکارا کا مقابلہ سینتھ جے سوریا، سٹیو واہ، کپل دیو اور اے بی ڈویلیئرز کے ساتھ تھا تاہم سلیکٹرز نے سنگاکارا کو آل ٹائم ورلڈکپ ٹیم کیلئے منتخب کیا۔ سفید کٹ میں ورلڈ کپ کھیلنے والے 2 کھلاڑی ویو ون رچرڈز اور عمران خان آل ٹائم ورلڈکپ ٹیم میں شامل ہیں جبکہ 9 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے صرف کلر کٹ میں ورلڈکپ کے میچز کھیلے۔ 1992ء ورلڈ کپ کے ہیرو عمران خان نے اپنے ورلڈکپ کیرئیر میں 28 میچز کھیلے جس میں 35.05 کی اوسط سے 666 رنز اور 19.23 کی اوسط سے 34 وکٹیں حاصل کیں، جیوری نے عمران خان کا انتخاب کرتے ہوئے انہیں ٹیم کا کپتان بھی مقرر کیا۔

فاسٹ بائولر وسیم اکرم تمام سلیکٹر کے متفقہ انتخاب ہیں جن کا ورلڈکپ کیرئیر 38 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 23.83 کی اوسط سے 55 وکٹیں حاصل کیں اور انہوں نے 4.04 کے اکنامی ریٹ سے 2 مرتبہ 4 اور ایک مرتبہ 5 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ وسیم اکرم نے 1992ء کے ورلڈکپ میں اپنی بیٹنگ اور بائولنگ کی بدولت ٹیم کو ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ایڈم گلکرسٹ نے اپنے کیرئیر کے تین ورلڈکپ کے دوران 31 میچز کھیلے جس میں 36.16 کی اوسط سے ایک ہزار 58 رنز بنائے اور 52 کھلاڑیوں کو وکٹ کے پیچھے شکار کیا، اپنے آخری ورلڈکپ کے فائنل میچ میں انہوں نے شاندار 149 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت ٹیم آسٹریلیا فائنل میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔

سچن ٹنڈولکر نے بھی تین ورلڈکپ میچ میں بھارت کی نمائندگی کی اور 56.95 کی اوسط سے 45 میچز میں 2 ہزار 278 رنز بنائے۔ انہوں نے ورلڈکپ میچز میں 6 سنچریاں اور 15 نصف سنچریاں بھی بنائیں، ٹنڈولکر 1996 اور 2003 کے ورلڈکپ کے نمایاں بلے باز تھے اور 2011 کے ورلڈکپ میں وہ دوسرے سب سے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ رکی پونٹنگ نے تین ورلڈکپ کے 46 میچز میں 45.86 کی اوسط سے ایک ہزار 743 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 6 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

رکی پونٹنگ کی قیادت میں آسٹریلیا نے 2 ورلڈکپ ٹائٹل اپنے نام کیے اور 2003 کے فائنل میچ میں 140 رنز ناٹ آؤٹ ان کی شاندار کارکردگی تھی۔ دو مرتبہ ورلڈ چیمپئن رہنے والی ویسٹ انڈیز ٹیم کے مایہ ناز بلے باز ویوون رچرڈ بھی آل ٹائمز ورلڈکپ ٹیم میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے کیرئیر کے دو ورلڈکپ کے 23 میچز میں 63.31 کی اوسط سے ایک ہزار 13 رنز بنائے جس میں 3 سنچریاں اور 5 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

سری لنکن سابق کپتان کمار سنگاکارا نے اپنے ورلڈکپ کیرئیر میں 37 میچز میں 56.74 کی اوسط سے ایک ہزار 532 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 7 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ جنوبی افریقہ آل راؤنڈر لانس کلوزنر 1999 کے ورلڈکپ کی کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے، کلوزنر کا ورلڈکپ کیریئر صرف 14 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 124 کی اوسط سے 372 رنز اور 22.13 کی اوسط سے 22 وکٹیں حاصل کیں۔

سابق آسٹریلوی لیگ سپنر شین وارن کے ورلڈکپ کیرئیر میں 17 میچز اور 32 وکٹیں شامل ہیں۔ انہیں 1996 اور 1999 کے ورلڈکپ سیمی فائنل میں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ سری لنکا کی جانب سے 4 ورلڈکپ ایونٹ میں شریک ہونے والے مرلی دھرن نے 40 میچز میں 19.63 کی اوسط سے 68 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے اپنے 1996 کے پہلے ورلڈکپ میں زبردست کارکردگی پیش کی جبکہ 2003، 2007 اور 2011 کے ورلڈکپ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ آسٹریلوی میڈیم پیسر گلین میگرا کا ورلڈکپ کیرئیر 39 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 18.19 کی اوسط سے 71 وکٹیں حاصل کیں اور 2 مرتبہ پانچ پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ میگرا ورلڈکپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بائولر ہیں اور انہوں نے 2007 کے ورلڈکپ کے دوران ہیٹ ٹرک بھی کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں