فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں جعلی دودھ سپلائی کرنے کی بڑی کوشش ناکام بنا کر 10ہزار لیٹر سے زائد جعلی دودھ ضائع کر دیا

جعلی دودھ تیار کرنے والی فیکٹری پر چھاپہ ،پائوڈر، گھی اور دیگر خام مال برآمد کر لیا گیا، مالک فرار، مقدمہ درج کرا دیا گیا

بدھ 22 مئی 2019 20:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2019ء) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں جعلی دودھ سپلائی کرنے کی بڑی کوشش ناکام بنا کر 10ہزار لیٹر سے زائد جعلی دودھ ضائع کرا دیا ، جعلی دودھ تیار کرنے والی فیکٹری پر چھاپہ مار کر پائوڈر، گھی اور دیگر خام مال برآمد کر لیا گیا۔ایک خفیہ اطلاع پر ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کی سربراہی میں ٹیم نے ناکہ لگا کر کاروائی کی اور قصور کے گائوں واں کھاراں میں تیار کر کے لاہور لایا جانے والا جعلی دودھ کا ٹینکر پکڑ لیا ۔

تمام دودھ موقع پر ہی ضائع کر دیاگیا جبکہ فیکٹری پر چھاپہ مار کر پاوڈر، گھی اور دیگر خام مال بھی برآمد کر لیا گیاتاہم پروڈکشن یونٹ کا مالک شفیق بھٹی فرار ہو گیا جس کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق جعلی دودھ کے انتہائی گاڑھے محلول میں دکانوں پر مزید پانی ڈال کر مقدار کو بڑھایا بھی جانا تھا۔ندودھ میں اس قدر ملاوٹ کی گئی تھی کہ مشین پر ٹیسٹ کے نتائج بالائی حدوں کو چھو گئے۔

کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ ملاوٹی دودھ خاموش زہر قاتل اور ہماری نسلوں کا دشمن ہے۔معیاری دودھ کی فراہمی وزیر اعظم پاکستان اور حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔خالص دودھ کی یقینی فراہمی کے لیے ملاوٹ مافیا کا مکمل راستہ روکنا لازم ہے۔پاسچرائزشن پالیسی پر عملدرآمد ہی معیاری دودھ کی فراہمی کا واحد راستہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاسچرائزشن کا آزمائشی پراجیکٹ جلد لاہور سے شروع کر کے عوام کو خوشگوار تحفہ دیں گے۔پاسچرائزشن پائلٹ پراجیکٹ کی منصوبہ بندی کے لیے مختلف علاقوں کا جلد سروے کر رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں