شہدا ء بدر کی دین اسلام کے لیے دی جانے والی قربانیاں تاقیامت زندہ وجاوید رہیں گی، شریف الدین قذافی

ہفتہ 25 مئی 2019 22:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) شہدا ء بدر کی دین اسلام کے لیے دی جانے والی قربانیاں تاقیامت زندہ وجاوید رہیں گی ۔ دین اسلام دوسرے مذاہب کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے ۔آج ہمیں غزوہ بدر جیسے جذبے ، اتحاد اورپختہ حوصلوں کی ضرورت ہے ۔غزوہ بدر کے شہیدوں نے قیامت تک آنے والے مسلمانوں کو اسلام کے لیے سب کچھ قربان کرنے کا درس دیا ۔

غزوہ بدر ہمیں دنیاوی سازو سامان کی بجائے اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کا درس دیتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام" یوم بدر" کے موقع پر جامع مسجد علی ہجویری شاہدرہ میں تقریب سے ضلعی صدرشر یف الدین شر یف الدین قذافی نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزوہ بدر حق و باطل کے درمیان معرکہ تھا ۔

(جاری ہے)

غزوہ بدر کی تاریخ یہ پیغام دیتی ہے کہ جنگیں اسلحہ ، سازوسامان اور خوراک کے ذخیرہ سے نہیں بلکہ جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں ۔

غزوہ بدر میں مٹھی بھر مسلمانوں نے کفار کے بڑے لشکر کو اپنے جذبہ ایمانی سے شکست دی اور کفار کے بڑے بڑے سپہ سالاروں کو واصل جہنم کیا۔ اس غزوہ میں نبی کریمﷺ نے اسلامی حکومت کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس غزوہ کی فتح اسلام کی ابتدائی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ اس عظیم معرکہ میں اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے ذریعے اہل ایمان کی نصرت فرمائی ۔

یہ حق اور باطل کا معرکہ تھا جس میں حق کو فتح اورباطل کو شکست ہوئی ۔ اندھیرا چھٹ گیا اور اجالا ہر طرف چھا گیا ۔ غزوہ بدر میں نصرت و فتح اسلام کو حاصل ہوئی اور کفار کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ غزوہ بدر کی کامیابی کے بعد دین اسلام کی کرنیں تمام رکاوٹوں کو گراتے 1ہوئے پوری دنیامیں جگمگانے لگیں ۔ اسلام نے اپنی پہلی اور فیصلہ کن فتح حاصل کی اور یہ فتح نئے مذہب کے لیے خدائی تائید و تصدیق تصور کی گئی ۔

صحابہ کرام علیہم رضوان نے غزوہ بدر میں شجاعت اور بہادر ی کے جوہر دیکھائے اورمختصر وقت میں کفار کی صفوں کو منتشر کردیا۔ غزوہ بدر میں ستر کافر قتل ہوئے جن میں 22سردار شامل تھے۔ اس جنگ میں صرف 14مسلمان شہید ہوئے ۔اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو اہل ایمان کی مدد کے لیے نازل فرمایا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں