انسانی حقوق اختیاری نہیں، لازمی ہیں، اعجاز عالم آگسٹین

اس مضمون کو سکول و کالج کی سطح پر لازمی قرار دینے کی اشد ضرورت ہے، صوبائی وزیر انسانی حقوق

جمعرات 20 جون 2019 18:26

لاہور۔20 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین نے کہا ہے کہ انسانی حقوق اختیاری نہیں، لازمی ہیں جنہیں کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،ہماری آئندہ نسلوں کو بنیادی انسانی حقوق سے آگاہی دینے کے لیے اس مضمون کو سکول و کالج کی سطح پر لازمی قرار دینے کی اشد ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی این جی او سرچ فار جسٹس کے زیرِ اہتمام صنفی تشدد کے خاتمے سے متعلق ڈائیلاگ کے انعقاد کی تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کو تعلیمی نصاب کا لازمی جزو بنانے کے لیے محکمہ تعلیم سے مشاورت کی جائے گی۔ معاشرے میں صنفی تشدد کے بڑھتے رجحان اور اس کے خاتمے کے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اکیلے اس پر قابو نہیں پا سکتی۔

(جاری ہے)

اس کے لیے غیر سرکاری اداروں خصوصاً خواتین کے تحفظ کی این جی اوز کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو تعلیم اور ہنر کے زیور سے آراستہ کیے بغیر انہیں اپنے حقوق کے دفاع کے قابل نہیں بنایا جا سکتا اور اس ضمن میں اخوت فاؤنڈیشن اور سرور فاؤنڈیشن خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے مثالی کام کر رہی ہیں۔ وزیر برائے انسانی حقوق نے گرل گائیڈز پروگرام کی مقبولیت میں کمی پر تشویش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ گرل گائیڈز ایسوسی ایشن آف پاکستان اس سلسلے میں عملی تجاویز پیش کرے تا کہ حکومتی سطح پر اس کے دوبارہ بحالی کے اقدامات کیے جا سکیں۔

صنفی تشدد کے تدارک کے اس جامع پروگرام میں گورنر پنجاب کی اہلیہ محترمہ پروین سرور، ڈی جی چائلڈ ویلفیئر پروٹیکشن بیورو فیاض نعیم وڑائچ، انٹرنیشنل کمشنر برائے پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن ثمینہ اعجاز، ویمن ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ مختلف تعلیمی اداروں کی بچیوں، اساتذہ کرام اور گرل گائیڈز نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں