پاک چین اکنامک کوریڈوردونوں ملکوں کا باہمی منصوبہ ہے، جاپانی کمپنیاں اس سے جڑے ذیلی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں، جاپان پاکستان میں زراعت ، تعلیم، صحت ، ٹرانسپورٹ اور بجلی سمیت دیگر شعبوں میں مختلف منصوبوں پر کام کررہاہے، اس کا دائرہ کار اب سپورٹس، کلچر اور میڈیاتک بڑھایاجارہاہے ،جاپانی سرمایہ پاکستان میں کار مختلف شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے خواہشمند ہیں ،ْویزہ پالیسی پر کام ہو رہا ہے ،ْ تعلیم ،ْ سیاحت اور تجارتی ویزوں کے اجراء پر غور کر رہے ہیں

جاپان کے سفیر کنی نوری متسوڈا کی لاہور پریس کلب کے دورہ کے موقع پر گفتگو

منگل 25 جون 2019 22:50

لاہور۔25 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیرکنی نوری متسوڈا نے کہاہے پاک چین اکنامک کوریڈوردونوں ملکوں کا باہمی منصوبہ ہے لیکن جاپانی کمپنیاں اس سے جڑے ذیلی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں، جاپان پاکستان میںزراعت ، تعلیم، صحت ، ٹرانسپورٹ اور بجلی سمیت دیگر شعبوں میں مختلف منصوبوں پر کام کررہاہے اس کا دائرہ کار اب سپورٹس، کلچر اور میڈیاتک بڑھایاجارہاہے ،جاپانی سرمایہ پاکستان میں کار مختلف شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے خواہشمند ہیں ،ْویزہ پالیسی پر کام ہو رہا ہی،ْ ،ْ تعلیم ،ْ سیاحت اور تجارتی ویزوں کے اجراء پر غور کر رہے ہیں ۔

وہ منگل کے روز لاہور پریس کلب کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری سمیت دیگر ممبران بھی موجود تھے۔جاپانی سفیر نے کہا کہپاک چین اکنامک کوریڈوردونوں ملکوں کا باہمی منصوبہ ہے لیکن جاپانی کمپنیاں اس سے جڑے ذیلی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں، جاپانی سفیر نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے جس طرح دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار اداکیاہے ،جاپان اس کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا۔

ان کاکہناتھاکہ اگلے سال منعقد ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میںپاکستان سے صحافیوں، کاروباری افراد اور شعبہ ہائے زندگی تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعوکیاجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان ،پاکستان میںزراعت ، تعلیم، صحت ، ٹرانسپورٹ اور بجلی کے شعبوں میں مختلف منصوبوں پر کام کررہاہے، اس کا دائرہ کار اب سپورٹس، کلچر اور میڈیاتک بڑھایاجارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے تمام اہم محکموں سے رابطے میں ہیںاور جاپانی کمپنیاں لاہور میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ان کا کہناتھا کہ پاکستان اور جاپان کے شہریوںکے دل ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں اور دونوں ممالک نے ہمیشہ مشکل حالات میں ایک دوسرے کی بھرپومدد کی ہے۔انہوں نے کہا کہجاپان پاکستان کی بہتری کیلئے کوشاں رہا ہے اور ہم پاکستانی عوام کے جاپان کیلئے محبت اور خلوص کے جذبات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

پاکستان اور جاپان کے دہائیوں پر محیط مضبوط تعلقات ہیں،جاپانی ایمبیسی اس 70سالہ دوستی کو مزید آگے بڑھانے کے لئے ویژن 2020ء کو سیلیبریٹ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور تقریبات کا پورے ملک میں انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ لاہور کے ثقافتی ورثہ کی بہت اہمیت ہے جس میں عجائب گھر ،ْ شاہی قلعہ بادشاہی مسجد سمیت دیگر مقامات قابل ذکر ہیں۔

جاپانی سفیر نے کہا کہ دورہ لا ہور کے موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے ملاقات میں کاروباری مواقعوں سمیت دیگر امور پر کارآمد گفتگو ہوئی ہے۔ا نہوں نے مزید کہا کہ لاہور علم وثقافت کا قدیم شہرہے،یہاں کی قدیم عمارات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور لاہورشہر اور لاہور کے شہری مجھے بہت پسند آئے ہیںخصوصا لاہور پریس کلب آکر مجھے جو اپنایت کا احساس ہورہاہے وہ الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔

انھوںنے مزید کہاکہ ہم صحافیوں کی ضروریات پر تحقیق کر رہے ہیں،جاپانی سفیر نے کہاکہ وہ میڈیاکے سفارتکاروں سے قریبی تعلقات کو قوموں کے درمیان رابطے بڑھانے کا اہم ذریعہ سمجھتے ہیں او ر ہانگ کانگ میں تعیناتی کے دوران انھیں وہاں کے پریس کلب کی رکنیت دی گی تھی۔بعدازاں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کی جانب سے جاپانی سفیر کو اعزازی لائف ٹائم ممبرشپ اور اعزازی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں