پنجاب یوتھ فیسٹیول کرپشن سکینڈل میں گرفتار سابق ڈی جی عثمان انور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ،جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا

احتساب عدالت کا تفتیشی پر اظہا ربرہمی ،3اگست کو ملزم کو جیل سے عدالت لانے اور پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم

ہفتہ 20 جولائی 2019 14:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2019ء) احتساب عدالت نے پنجاب یوتھ فیسٹیول کرپشن سکینڈل میں گرفتار سابق ڈائریکٹر جنرل ڈی جی سپورٹس بورڈ پنجاب عثمان انور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ۔ احتساب عدالت کے جج چوہدری محمد امیر نے سماعت کی ۔ سابق ڈی جی سپورٹس بورڈعثمان انور کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔

نیب کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ عثمان انور کے خلاف اب تک پنجاب سپورٹس بورڈ میں 255 ملین کی کرپشن کے شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں۔ملزم نے غیر قانونی طور پر بلوں میں کٹوتیاں کیں اور اب تک 100 ملین سے زائد کی کٹوتیوں کے شواہد ملے ہیں لیکن وہ رقم قومی خزانے میں جمع نہیں ہوئی۔سپورٹس فیسٹول کے لئے 13کمیٹیاں بنائی گئیں تاہم مالی اختیارات عثمان انوار کو دے دئیے گئے تھے ،چیئرمین فنانس کمیٹی نیب کی زیر حراست ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم کا اب تک کتنا ریمانڈ ہو چکا ہے جس پر نیب نے بتایا کہ ملزم کا 30 روز کا ریمانڈ ہوچکا ہے اور مزید چاہیے ۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی سر زنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیا تفتیش کر رہے ہیں،کیا یہ ضمنی ہے کہ ملاقات ہوئی، چائے پی اور گپ شپ لگائی،یہ ملزم کی فیملی سے ملاقات کی تفصیلات ہیں۔عدالت نے سابق ڈی جی سپورٹس پنجاب عثمان انور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے 3اگست کو ملزم کو جیل سے عدالت لانے اور پیشرفت رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا ۔عدالت نے قرار دیا کہ انکوائری افسر کی ڈیلی ڈائری کا جائزہ لیا ہے، ڈائری میں گزشتہ جسمانی ریمانڈ کے دوران پیشرفت نظر نہیں آئی۔انکوائری افسر کی ڈیلی ڈائری میں معمول کی باتیں لکھی گئی ہیں،ملزم سے تمام سرکاری ریکارڈ قبضہ لیا جا چکا ہے ،نیب نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کیلئے کوئی تحریری وجہ نہیں دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں