پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پانی کی چیکنگ کے دوسرا مرحلہ کے نتائج جاری

صوبہ بھرمیں 1063 واٹر پلانٹس کی چیکنگ،153 واٹر پلانٹس مختلف وجوہات پر فیل، 800 واٹر فلٹریشن پلانٹس کا پانی پاس

پیر 19 اگست 2019 22:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2019ء) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر میں پانی کی چیکنگ کا دوسرا مرحلہ مکمل کرتے ہوئے تمام لیے گئے واٹرسیمپلز کے نتائج جاری کر دئیے ۔ صوبہ بھرمیں 1063 واٹر پلانٹس کی چیکنگ کے دوران153 واٹر پلانٹس کے سیمپلز فیل ہونے پر تمام کی پروڈکشن بند کر دی گئی ہے۔لاہور زون میں 82، راولپنڈی میں 186، ملتان میں 32 جبکہ مظفر گڑھ میں 7 پلانٹس کا پانی ناقص پایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پانی کی چیکنگ کا دوسرا مرحلہ مکمل کرتے ہوئے صوبہ بھر سے لیے گئے واٹر سیمپلز کے نتائج جار ی کر دیے ۔ صوبہ بھر میں 1063 واٹر پلانٹس کی چیکنگ کے دوران 153واٹر پلانٹس کے سیمپلز مختلف وجوہات پر فیل ہونے پر تمام کی پروڈکشن بند کر دی گئی۔

(جاری ہے)

پنجاب بھر میں چیکنگ کے دوران کل 800واٹر فلٹر یشن پلانٹس کا پانی پاس جبکہ غلط لیبلنگ کی بنا پر 105پلانٹس کے پانی کو پینے کے لیے ممنوعہ قرار دے دیا گیا ہے۔

لاہور زون میں 82، راولپنڈی میں 186، ملتان میں 32 جبکہ مظفر گڑھ میں 7 پلانٹس کا پانی ناقص پایا گیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مفاد عامہ کے تحت واٹر سیمپلز کے تفصیلی نتائج پنجاب فوڈ اتھارٹی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیے گئے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ فیل ہونے والے پلانٹس کی پروڈکشن اصلاح ہونے تک بند کر دی گئی ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی قوانین کے مطابق تصحیح کرنے والے پلانٹس کے دوبارہ سیمپل لے کر تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوائے جائیں گے۔

کسی بھی واٹر فلٹر یشن پلانٹ کو اصلاح کا عمل مکمل اور سیمپل پاس ہونے تک پروڈکشن کی اجازت نہیں دی جائے گی۔کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہناتھا کہ پاس ہونے والے پلانٹس لیبارٹری رپورٹس نمایاں جگہ پر آویزاں کرنے کے پابند ہو ںگے۔صوبہ بھر میںصاف پانی کی یقینی فراہمی کے لیے سپیشلائزڈ واٹر سیفٹی ٹیمیں باقاعدگی سے کام کر رہی ہیں۔ سیمپلنگ شیڈول 2019 کے مطابق واٹر فلٹر یشن پلانٹس کے سال میں 4 دفعہ سیمپل لیے جائیں گے۔شیڈول کے مطابق سیمپلنگ کے علاوہ تمام فلٹریشن پلانٹس کی سرپرائز چیکنگ بھی کی جائے گی۔ واٹر فلٹریشن پلانٹس کی باقاعدگی سے چیکنگ کا مقصد عوام تک صاف پانی کی فراہمی ممکن بنانا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں