پاکستانی سفارتخانے نے پاک بھارت نگرکیرتن میں شرکت کے لئے بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کرنا شروع کردیئے

مجموعی طورپر 1500 ویزے جاری کیے جائیں گے جن میں سے زیادہ ترویزوں کا پراسیس مکمل ہوچکا ہے، سردار پرم جیت سنگھ سرنا کی گفتگو

اتوار 15 ستمبر 2019 17:55

نئی دہلی/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) بھارت میں پاکستانی سفارتخانے نے پاک بھارت نگرکیرتن میں شرکت کے لئے بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کرنا شروع کردیئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گورونانک دیوجی کے 550 ویں جنم دن پاکستان اوربھارت میں تاریخی طورپرمنائے جانے کی تیاریاں عرو ج پر ہیں اسی سلسلے میں ایک نگرکیرتن یعنی سکھوں کی مذہبی کتاب گوروگرنتھ صاحب کا جلوس نئی دہلی انڈیا سے ننکانہ صاحب پاکستان لایاجائیگا۔

نگرکیرتن کے منتظم اوردہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے سابق سربراہ سردارپرم جیت سنگھ سرنا نے بتایا کہ نگرکیرتن کے حوالے سے پاکستانی ہائی کمیشن نے ویزے جاری کرنا شروع کردیئے ہیں ، مجموعی طورپر 1500 ویزے جاری کیے جائیں گے جن میں سے زیادہ ترویزوں کا پراسیس مکمل ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان حکومت اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے 2018 میں انہیں نگرکیرتن کی اجازت دے دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ دہلی گوردوارہ کمیٹی اورشرومنی کمیٹی والوں نے گزشتہ دنوں پاکستان حکومت اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کو ورغلانے کی کوشش کی اورکہا کہ پرم جیت سنگھ سرنا ذاتی طورپرنگرکیرتن لاناچاہتے ہیں ان کا کسی کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن انہیں خوشی ہے کہ پاکستان سرکاران کے ورغلانے میں نہیں آئی ہے۔پرم جیت سنگھ سرنا نے بتایا کہ نگرکیرتن کی تیاریوں کے لئے ان کا ایک وفد 20 ستمبرجبکہ دوسرا وفد2 اکتوبرکوپاکستان پہنچے گا ،ان وفودکوایک ایک ہفتے کا ویزادیا گیا ہے جبکہ نگرکیرتن کے شرکا کو 31 اکتوبرسے 14 نومبرتک کا ویزادیاجارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چندہفتے پہلے وہ پاکستان آئے تھے اورانہوں نے گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور، وزیراعلی پنجاب ، وفاقی وزیرپیرنورالحق قادری سمیت متعددوزرا ،ا سکے علاوہ سائیں میاں میرفاؤنڈیشن ، حضرت داتاعلی ہجویری اورحضرت بابافریدؒ کی درگاہوں کی کمیٹیوں کوبھی دعوت دی ہے کہ وہ واہگہ بارڈرپر نگرکیرتن کا استقبال کریں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں