حکومت نے پنجاب اسمبلی کا یکم اکتوبر تک شیڈول اجلاس 11روز قبل ہی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا

گفتگو کے دوران مداخلت کرنے پر پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ ایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ کیا خورشید شاہ کی گرفتاری سے کینسر کے مریضوں کو ادویات ملناشروع ہوگئیں ، چونیاں کے متاثرین کو انصاف مل گیا ‘ حسن مرتضیٰ

جمعہ 20 ستمبر 2019 19:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) پنجاب اسمبلی کا یکم اکتوبر تک شیڈول اجلاس 11روز قبل ہی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا ،گفتگو کے دوران مداخلت کرنے پر پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ ایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ کر گئے،اپوزیشن نے کہا ہے کہ کیا خورشید شاہ کی گرفتاری سے کینسر کے مریضوں کو ادویات ملناشروع ہوگئی ہیں ، چونیاں کے متاثرین کو انصاف مل گیا ہے، اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے کی غیر معمولی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی صدارت میںشروع ہوا ۔پارلیمانی سیکرٹری برائے لائیو سٹاک رانا شہباز نے سوالات کے جوابات دئیے تاہم اپوزیشن اراکین جوابات سے مطمئن نظر نہ آئے ۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات کے بعد پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کیا خورشید شاہ کی گرفتاری سے چونیاں کے متاثرین کو انصاف اور کینسر کے مریضوں کو ادویات مل گئی ہیں۔

احتساب ہونا چاہیے لیکن احتساب بلا تفریق ہو اور ہوتا ہوا نظر بھی آئے ۔اسلام آباد سے سندھ کے تین رہنمائوںکی گرفتاریاں ہو چکی ہے جبکہ جڑواںشہروں سے دولاشیں بھجوائی گئیں۔وفاقی وزراء فواد چودھری اور فیصل واڈاوفاق کو کمزرو کر رہے ہیں ،وفاقی وزرا ء جب بھی کراچی جاتے ہیں سندھ فتح کرنے کی بات کرتے ہیں ،یہ سندھ آپ کا ہے ، ہم سب کا ہے پنجاب اور خیبر پختوانخواہ ہم سب کا ہے اور جن پانچ اکائیوں پر فیڈریشن قائم ہے ان میں سندھ بھی شامل ہے ، ان حالات میں حکومت کو جہاں قوم کے اتحاد کی بات کرنی چاہیے تھی وہ مخالفین کے خلاف بد ترین سیاسی انتقام میں مصروف ہے ۔

کیا فریال تالپور کا مقدمہ سندھ میں نہیں چلا سکتا تھا ،کیا خورشد شاہ کو سندھ سے گرفتارنہیں کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر بولنے والوں کی زبان بندی کی جا رہی ہے، قائد حزب اختلاف اپوزیشن کی آواز ہیں مگر اس کو مسلسل دبایا جارہا ہے، موجودہ حکومت عوام پر عذاب بن گئی ہے ، ڈینگی جو ختم ہوچکا تھا دوبارہ آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ادویات کے بغیر مررہے ہیں ،ہسپتالوں میں ادویات نہیں مل رہیں، چونیاں جیسے واقعات آئے روز ہو رہے ہیں ، امن و امان کی صورتحال خراب ہے لیکن حکومت کی توجہ کسی اور طرف ہے ۔سید حسن مرتضیٰ کی تقریر کے دوران وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس اور عظمی کاردار نے مداخلت کی جس پر ڈپٹی سپیکر نے ان پر برہمی کا اظہار کیا ۔جبکہ سید حسن مرتضی احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کرگئے جنہیں صوبائی وزرا ء شوکت لالیکا اور میاں محمود الرشید منا کر ایوان میں واپس لائے ۔

اس دوران لیگی رکن اسمبلی رانا مشہود احمد بھی حکومت پر خوب برسے اور کہاکہ حکومت کی غلط پالیسیوں پر بولنے والوں کی زبان بندی کی جا رہی ہے۔حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لائے۔وقت ختم ہونے پر پنجاب اسمبلی کا یکم اکتوبر تک شیڈول اجلاس اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں