سرکاری ہسپتالوں میں بورڈ آف گورنس بنانے کا مقصد حکومتی ارکان کو شاہانہ پروٹوکول دینا لازم ہے‘عظمی بخاری

اگر عثمان بزدار پنجاب کو چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے تو صوبے کی جان چھوڑیں اور گھر چلے جائیں ‘رہنما (ن) لیگ

پیر 14 اکتوبر 2019 14:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما عظمی بخاری نے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کو پرائیوٹ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں میں بورڈ آف گورنس بنانے کا مقصد حکومتی ارکان کو شاہانہ پروٹوکول دینا لازم ہے،غریبوں کیلئے بننے والے ہسپتال اب حکومتی شخصیات کیلئے مخصوص کردیے گئے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ غریب مریض کو دوائی بھی لینی ہو گی تو کم از کم وزیر اعلی کی سفارش ہونا لازم ہوگا یہ ہے نیا پاکستان،نئے پاکستان میں اب پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں صرف بلے کو ووٹ دینے والوں کا علاج ہوگا۔ہسپتال سرکاری ہونگے اور عملہ پرائیویٹ ہو گا یہ عجیب منطق ہے۔ایک کروڑ نوکریاں دینے والی حکومت مستقبل ملازمین کو غریب دشمن بل کے ذریعے پرائیویٹ کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز مریضوں کا علاج معالجہ جاری رکھیں اپوزیشن ڈاکٹراورمریض دشمن بل اسمبلی سے پاس نہیں ہونے دے گی۔کٹھ پتلی حکومت پنجاب اسمبلی کو بھی بے توقیر کردیا ہے،اگر عثمان بزدار پنجاب کو چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے تو صوبے کی جان چھوڑیں اور گھر جائیں۔ انہوںنے کہاکہ یاسمین راشد نے اپوزیشن سمیت اپنی ڈاکٹرز کمیونٹی کو بھی مایوس کیا ہے۔یاسمین راشد تین الیکشن میں مسلسل شکست کا بدلہ ڈاکٹرز اور مریضوں سے لے رہی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں