جب تک متحد نہیں ہونگے معاملات حل نہیں ہونگے، الگ الگ فیصلے کرنے سے کاروباری شعبے کی ترقی کے مقصد کو نقصان ہوگا‘عرفان اقبال

فکسڈ ٹیکس اور ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے تاجر پریشان اور مارکیٹوں میں مندی کا رحجان ہے جبکہ صنعتی شعبہ بھی صحیح طریقہ سے کام نہیں کرپارہا فکسڈ ٹیکس نظام میں پیچیدگیاں ہنگامی طور پر ٹھیک کرنے کا وقت آگیا ہے لہذا حکومت بلاتاخیر اقدامات اٹھائے‘صدرلاہورچیمبر کا اجلاس سے خطاب

منگل 15 اکتوبر 2019 18:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) صنعتی و تجارتی تنظیموں کے قائدین نے تاجروں کی ایک تنظیم کی جانب سے اکتوبر کے آخری ہفتے میں ہڑتال کی کال کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی اتفاق اور مشترکہ لائحہ عمل کے بغیر اٹھائے گئے کسی بھی قدم سے تاجر برادری کی طاقت کم ہوگی اور کاروباری شعبے کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔

کاروباری شعبے کے قائدین نے مزید کہا کہ کاروباری شعبہ کے مفادات کے پیش نظر تمام تاجروں کو ایک نکتے پر متفق ہونا چاہیے کیونکہ اسی طرح ہی حکومت سے اپنے جائز مطالبات منوائے جاسکتے ہیں۔ الگ الگ فیصلے کرنے کے بجائے باہمی مشاورت کے عمل کو فروغ دینا اور متفقہ لائحہ عمل مرتب کرکے ہی آگے چلنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف تاجر تنظیموں کے رہنمائوں نے لاہور چیمبر کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر علی حسام اصغر، نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد، سابق صدور میاں انجم نثار، شیخ محمد آصف، محمد علی میاں، سہیل لاشاری، شاہد حسن شیخ کے علاوہ خالد پرویز، اشرف بھٹی، حاجی محمد حنیف، ناصرحمید خان، وقار احمد میاں ، بابر محمود، محبوب علی سرکی، حاجی غلام محی الدین، شاہدنذیر، لیاقت سیٹھی، راجا عدیل اشفاق، چودھری خادم حسین و دیگر نے اس موقع پر خطاب کیا۔

لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ جب تک متحد نہیں ہونگے تب تک معاملات حل نہیں ہونگے، اتحاد کے بجائے الگ الگ فیصلے کرنے سے کاروباری شعبے کی ترقی کے مقصد کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس اور ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے تاجر پریشان اور مارکیٹوں میں مندی کا رحجان ہے جبکہ صنعتی شعبہ بھی صحیح طریقہ سے کام نہیں کرپارہا۔

انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس نظام میں پیچیدگیاں ہنگامی طور پر ٹھیک کرنے کا وقت آگیا ہے لہذا حکومت بلاتاخیر اقدامات اٹھائے۔ محمد علی میاں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس سکیم کے متعلق متفقہ مسودہ پہلے ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حوالے کیا جاچکا ہے، ضروری ہے کہ اس حوالے سے سب متفقہ لائحہ عمل مرتب کرکے آگے چلیں، اگر سب اپنے الگ الگ فیصلے کریں گے تو انتشار پھیلے گا جو صنعت، تجارت اور ملکی معیشت کے لیے زہر قاتل ثابت ہوگا۔

انہو ںنے کہا کہ حکومت کو یہ معاملات جلد حل کرنے چاہئیں، حکومت کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود مسائل حل نہیں ہوپائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر تاجر برادری کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے لہذا سب کو اس کی چھتری تلے متفق ہوکرآگے بڑھنا چاہیے۔ تاجر تنظیموں کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ اعتماد سازی کے لیے ضروری ہے کہ حکومت تاجر برادری کے جائز مطالبات تسلیم اور ان کے مسائل فوری طور پر حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس نظام کی پیچیدگیاں فوری طور پر دور کرنے سے تاجروں کو ریلیف ملے گا اور لوگ رضاکارانہ طور پر ٹیکس نیٹ میں آئیں گے۔ تاجر برادری ٹیکس دینا چاہتی ہے لیکن ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے وہ خائف ہیں، اگر حکومت ان کی تجاویز کے مطابق فکسڈ ٹیکس کی پیچیدگیاں دور کردیتی ہے تو معاملات آسانی سے سلجھ جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں