پنجاب میںبھی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر اتنی ہی فیس وصول کی جارہی ہے جتنی وفاق میں،مخدوم ہاشم جواں بخت

محکمہ ایکسائز کی جانب سے ناکافی تشہیر ڈیلرز کو غلط فہمی میں مبتلا کر رہی ہے ×فلم انڈسٹری کے فروغ اور سینما گھروں میں مقامی فلموں کی نمائش کے لیے تفریحی سرگرمیوں پر عائد ڈیوٹی پر نظر ثانی کی جائے i پانچ مرلے کے گھروں پر مروجہ ٹیکس استثنیٰ کے لیے موزوں فارمولے کا تعین ضروری ہے،بورڈ آف ریونیو زمین کی قیمتوں سے متعلق ابہام کو دور کرے تاکہ ہائوسنگ سیکٹر کی شکایات دور کی جا سکیں - واسا فنڈز میں اضافے کے لیے قابل عمل بزنس پلان متعارف کروایا جائے،صوبائی وزیر خزانہ

منگل 15 اکتوبر 2019 23:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) پنجاب میںبھی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر اتنی ہی فیس وصول کی جارہی ہے جتنی وفاق میں۔ محکمہ ایکسائز کی جانب سے ناکافی تشہیر ڈیلرز کو غلط فہمی میں مبتلا کر رہی ہے ۔ فلم انڈسٹری کے فروغ اور سینما گھروں میں مقامی فلموں کی نمائش کے لیے تفریحی سرگرمیوں پر عائد ڈیوٹی پر نظر ثانی کی جائے ۔ پانچ مرلے کے گھروں پر مروجہ ٹیکس استثنیٰ کے لیے موزوں فارمولے کا تعین ضروری ہے۔

بورڈ آف ریونیو زمین کی قیمتوں سے متعلق ابہام کو دور کرے تاکہ ہائوسنگ سیکٹر کی شکایات دور کی جا سکیں ۔ واسا فنڈز میں اضافے کے لیے قابل عمل بزنس پلان متعارف کروایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ریسورس موبلائزیشن کمیٹی 2019-20کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے ٹیکس کلچر میںتبدیلی ، شرح میں کمی،وصولیوں کے نظام میں متعارف کروائی جانے والی سہولیات سے آگاہی اور فیڈ بیک کی وصولی کے لیے موضوع میکانزم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ابلاغی منصوبہ بندی اور تشہیری مہمات کے اجراء کی تاکید کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹیکس کلچر میں تبدیلی کے لیے ضروری ہے کہ عوام اور ٹیکس وصول کرنے والے اداروں اور ایجنسیوں کے مابین رابطوں کو بہتر بنایا جائے ۔

وزیر خزانہ نے وصول کنندگان میںہم آہنگنی اور وصولیوں میں یکسانیت کے حوالے سے کمیٹی کے اب تک کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ اجلاس میں محکمہ زراعت اور لوکل گورنمنٹ کے تحت وصولیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری فنانس نے اجلاس کو بتایا کہ 2019-20کی ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کی مختلف نشستوں میں ٹیکس محکموں کی جانب سے 22 ، نان ٹیکس کی جانب سے 12،سپیشلائز ہیلتھ کی جانب سے 3اور لوکل گورنمنٹ کی 1تجویز منظور کی گئی جن کے محاصلات کا مکمل تخمینہ 24,912ملین روپے لگایا گیا ہے۔

ستمبر2019تک ٹیکس وصولیوں میں پہلے کی نسبت 22فیصد جبکہ نان ٹیکس میں 127فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اجلاس کے دیگر شرکا ء میں وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتازاحمد ،وزیر برائے محصولات ملک محمد انور اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان شامل تھے۔ سیکرٹری بورڈ آف ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی نے کمیٹی کو ریسورس موبلائزیشن کمیٹی میں منظور شدہ تجاویز کے ٹیکس وصولیوں پر اثرات سے بھی آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں