اپوزیشن جماعتوں میڈیا پر بلیک آئوٹ کرنا جمہوریت اور آزادی اظہار رائے پر لاک ڈائون ہے، لیاقت بلوچ

فوجی آمریتوں کو بھی میڈیا پر قدغن لے ڈوبی، اب جمہوریت اور آزاد میڈیاکی دعوے دار حکومت کو آمرانہ روش لے ڈوبے گی عمران سرکار ایف اے ٹی ایف کی مشکلات سے باہر نہیں نکل سکی ، حکومت نے خود غلط راستہ اختیار کیا ، اسی لیے عالمی بلیک میلنگ بڑھتی جارہی ہے ، ،بیان

جمعرات 17 اکتوبر 2019 21:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2019ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ اگر اپوزیشن جماعتوں کی ترجیح کشمیر نہیں تو حکومت نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے نہ قومی اتفاق رائے پیدا کیا اور نہ ہی قومی قیادت کو اکٹھا کرنے کی سنجیدہ کوشش کی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بلیک آئوٹ کرنا جمہوریت اور آزادی اظہار رائے پر لاک ڈائون ہے ۔

فوجی آمریتوں کو بھی میڈیا پر قدغن لے ڈوبی اور اب جمہوریت اور آزاد میڈیاکی دعوے دار حکومت کو آمرانہ روش لے ڈوبے گی ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ عمران سرکار ایف اے ٹی ایف کی مشکلات سے باہر نہیں نکل سکی ۔ حکومت نے خود غلط راستہ اختیار کیا ، اسی لیے عالمی بلیک میلنگ بڑھتی جارہی ہے ، عملدرآمد اب حکومت کی مجبور ی بنادی گئی ہے اس کا نتیجہ معیشت اور زیادہ زوال ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان کے دورے کے بعد چین کے صدر انڈیا گئے لیکن مقبوضہ کشمیر کا ذکر تک نہ ہوا ۔ حکومت نے سی پیک کو کھلواڑ بنادیا ۔ سی پیک منصوبہ پر عمل درآمد کو سست روی اور مشکلات کا شکار کر کے حکومت خود ناکام اور بدنام ہوئی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ نیب نے کرپشن فری پاکستان اور احتساب سب کا نعرے کو خود داغدار اور جانبدار بنادیا ہے ۔ پانامہ کے 436 افراد ، قومی خزانہ کو برباد کرنے والے 175 میگااسکینڈلز ، کھربوں روپے ہڑپ کرنے والوں کا کھلا احتساب نہ کرنے کی وجہ سے کرپٹ مافیا مظلوم بن رہاہے ۔

حکومت ، عدلیہ اور نیب نے اپنی روش نہ بدلی تو جانبدار احتساب کا تاثر گہرا ہوگا ۔جماعت اسلامی کرپشن فری پاکستان تحریک اور احتساب سب کا جدوجہد کو ادھورا نہیں چھوڑے گی ۔ کرپٹ مافیا اور نااہل حکومت کشمیریوں کی دشمن ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں