موٹروے پولیس ٹریننگ کالج شیخوپورہ میں ’’سموگ: وجوہات، اثرات اور بچائو‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

بدھ 13 نومبر 2019 17:35

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2019ء) نیشنل ہائی ویز موٹروے پولیس اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے اشتراک سے اہم موضوع "سموگ: وجوہات، اثرات اور بچائو" کے عنوان سے موٹروے پولیس ٹریننگ کالج شیخوپورہ میںایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا،سیمینار کا مقصد پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے ٹرانسپورٹ سیکٹر، انڈسٹری، فصلوں کی باقیات کو لگائی جانے والی آگ اور پاور سیکٹر کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی اور اس سے جنم لینے والی سموگ کی حوصلہ شکنی کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت کا احساس پیدا کرنا تھا،سیمینار کے مقررین نے سموگ سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا،شرکاء میںکمانڈنٹ موٹروے پولیس ٹریننگ کالج ڈی آئی جی محبوب اسلم، ڈپٹی کمانڈنٹ ایس پی غلام قادر سندھو، صوبائی وزیر،وزیر اعلی انسپیکشن ٹیم محمد اجمل چیمہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب مس سمیرا صمد ، سینئر ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان مسعود ارشد، سیکرٹری پنجاب ٹرانسپورٹ اتھار ٹی چوہدری محمد اقبال، صحافیوں، طلباء، کسانوں کے نمائندے، ٹرانسپورٹرز، موٹروے پولیس کے افسران اور کثیر تعداد میں دیگر معززین موجود تھے، سیمینار کے مقررین نے سموگ بننے کی وجوہات ، آ لودگی پھیلانے والے عوامل، اس کے اثرات اور اس کو روکنے کیلئے اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ موٹروے پولیس ٹریننگ کالج ڈی آئی جی محبوب اسلم نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں سے سموگ ہائی ویز اور موٹرویز پر روڈ یوزرز کی سیفٹی کیلئے ایک بڑا خطرہ بن گئی ہے،حد نظر میں کمی کی وجہ سے ہونے والے حادثات میں بہت سی قیمتی جانوں اور لاکھوں کی مالیت کے اثاثوں کا ضیاع ہو اہے،موٹروے پولیس نے عوام میں روڈ سیفٹی کے شعور کو اجاگر کرنا ہمیشہ اپنا فرض اولین سمجھا ہے ،موسمیاتی تبدیلیوں کیساتھ روڈ سیفٹی سے منسلک خطرات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے،چنانچہ ان موسمیاتی تبدیلیوں کے دوران محفوظ ڈرائیونگ کے اصولوں پر عمل پیر ا ہونے کے شعور کو اٴْجاگر کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری بن جاتی ہے،صوبائی وزیر،وزیر اعلی انسپکشن ٹیم محمد اجمل چیمہ نے اس امر پر زور دیا کہ سموگ کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے تمام اداروں کو مشترکہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے،انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ کسانوں اور دیگر متعلقین میں سموگ بارے آگاہی پیدا کی جائے،ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب مس سمیرا صمد نے اس موقع پر کہاکہ یہ بہت ضروری ہو چٴْکا ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے تمام سیکٹرز بالخصوص ٹرانسپورٹ سیکٹر سے ہونے والے ذرات کے اخراج میں نمایاں کمی کو یقینی بنائیں، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سموگ پیدا کرنے والے عوامل کو کنٹرول کرنے کیلئے بہت سنجیدہ ہے،سینئر ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان مسعود ارشد نے بتایا کہ فضاء کی کوالٹی کی نگرانی کرنے والے ادارے ایئر وزول کے مطابق لاہور کا شمار دنیا کے دس آلودہ ترین شہروں میں ہوتا ہے، انڈسٹری، ٹرانسپورٹ، فصلوں اور کوڑے کو لگائی جانے والی آگ سے پیدا ہونے والی آلودگی سموگ بننے کی بڑی وجہ ہیںاور یہ فضائی آلودگی نہ صرف انسانی صحت اور معیار زندگی کو بٴْری طرح متاثر کر رہی ہے بلکہ ملکی معیشت اورماحول پر بھی انتہائی بٴْرے اثرات مرتب کر رہی ہے، ڈی جی ایگریکلچر ایکسٹینشن ڈاکٹر انجم علی نے فصلوں کی باقیات کو لگائی جانے والی آگ سے بالوسطہ یا بلاواسطہ نقصانات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور بتایا کہ ان کا محکمہ ان باقیات کی بہتر طریقے سے ڈسپوزل کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے،تقریب کے اختتام پر کمانڈنٹ نیشنل ہائی ویز موٹروے پولیس ٹریننگ کالج ڈی آئی جی کی طرف سے مقررین اور دیگر معززین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں