ڈینگی کی طرح سموگ کے اثرات کی مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنایا جائے گا ، بھٹوں میںزگ زیگ ٹیکنالوجی متعارف کروائی جا ئیگی ، دھواں چھوڑنے والی صنعتوں کیخلاف کریک ڈائون سے قبل آگاہی مہم چلائی جائیگی ، صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت

بدھ 13 نومبر 2019 19:59

لاہور۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2019ء) ڈینگی کی طرح سموگ کے اثرات کی مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے پیش بندی ممکن ہو، برننگ پوائنٹس کی مانیٹرنگ اور ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کی تیاری سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور ٹریفک پولیس کی اولین ذمہ داری ہوگی،سموگ پالیسی کی شکل میں بہترین لائحہ عمل متعارف کروا چکے ہیں جسے ملک کی سب سے بڑی عدالت کی تائید حاصل ہے، پالیسی کی ہنگامی بنیادوں پر منظوری اور اطلاق کو یقینی بنایا جائے گا، بھٹوں میںزگ زیگ ٹیکنالوجی سے ماحول پر اثرات کے پرانی ٹیکنالوجی کے ساتھ موازنے کے بعد ٹیکنالوجی کی تبدیلی کے حوالے سے اقدامات متعارف کروائے جائیں گے ، دھواں چھوڑنے والی صنعتوں کے خلاف کریک ڈائون سے قبل آگاہی مہم چلائی جائے گی تاکہ صنعتکاروں کو صاف ایندھن اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر آمادہ کیا جا سکے،ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں سموگ پر کنٹرول کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا، صوبائی وزیر نے کہا کہ فضائی آلودگی جان لیوا مسئلہ ہے ، موسم میں تبدیلی یا بارش کا انتظار مسئلے کا حل نہیں، ضروری ہے کہ فوری انتظامات کے ساتھ مستقل بنیادوں پر کنٹرول کے لیے ٹھوس اقدامات یقینی بنائے جائیں، انہوں نے کہا کہ پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام ماحولیاتی آلودگی پر ایک بڑی سرمایہ کاری ہے جو فضائی آلودگی کی مانیٹرنگ کے ساتھ ساتھ اس کے تدارک کے اسباب کا بھی سبب بنے گی ، پروگرام کے تحت سموگ پر کنٹرول کے لیے درکار مشینری کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے گا، اجلاس کے دیگر شرکاء میں وزیر تعلیم مراد راس ،کمشنر لاہور ، سیکرٹری محکمہ تحفظ ماحول، سیکرٹری انڈسٹری، سی ٹی او لاہور ، چیئرمین اربن ڈویلپمنٹ یونٹ ، ٹرانسپورٹ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی ،وزیر تعلیم نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے سموگ کے متوقع خطرات کے پیش نظر تعلیمی اداروں میں آئوٹ ڈور سرگرمیوں پر عارضی طور پر پابندی عائد کی جا رہی ہے اورفیس ماسک کا استعمال لازم قرار دیا جا رہا ہے، وزیر تعلیم نے کہا کہ صاف ایندھن کے استعمال اور بے جا ٹریفک پر کنٹرول کے ذریعے سموگ کی نصف سے زائد وجوہات پر کنٹرول ممکن ہے، میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے نمائندہ نے اجلاس کو بتایا کہ آلودگی کی موجودہ صورتحال دھویں کی پیداوار ہے کیونکہ ابھی ہوا میں نمی کا تناسب 90فیصد سے کم ہے،90 فیصد تناسب کے بعد دھند پیدا ہو گی تو آلودگی کی صورتحال اس سے زیادہ ابتر ہو سکتی ہے، تاہم آئندہ دو دنوں میں بارش کے واضح امکانات سموگ کے امکانات میں کمی کو ظاہر کر رہے ہیں،کمشنر لاہور نے آلودگی کی نوعیت کے پیش نظر مصنوعی بارشوں کی تجویز پیش کی اور زرعی علاقوں برننگ پوائنٹس کی سخت نگرانی کی یقین دہانی کروائی، اجلاس میں سموگ پر کنٹرول کے لیے اربن ڈویلپمنٹ یونٹ کے چھ نکاتی ایکشن پلان کا بھی جائزہ لیا گیا،چیئرمین اربن یونٹ نے اجلاس کو بتایا کہ سموگ پر کنٹرول کے چھ نکاتی ایکشن پلان کے تحت صنعتوں اور بھٹوں کی انسپیکشن ،گاڑیوں کی مانیٹرنگ کے لیے فٹنس کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ جدیدطرز کے سمارٹ سٹیکرز کا اجراء، فصلوں کی آتشزدگی کے خلاف کریک ڈائون ، اربن اور پری اربن فارسٹ پالیسی کا اطلاق اور آگاہی مہم کو یقینی بنایا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں