مال روڈ پر نا بیناافراد اورپنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ملازمین کا دھرنا بدستور جاری

ہمار ساتھ کئے جانے والے وعدے پور ے نہ ہونے پر مجبور اً احتجاج کی راہ اپنائی‘ صدر پنجاب لینڈریکارڈتھارٹی جائز مطالبات کی خاطر احتجاج کر رہے ہیں،مطالبات پورے نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کردینگے ‘شاہد محمود کاپریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 14 نومبر 2019 21:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) مال روڈ پر نا بیناافراد اورپنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ملازمین کا دھرنا بدستور جاری ہے ،نا بیناافراد نے مطالبات کے حق میں ایوا ن وزیر اعلیٰ کے سامنے مال روڈ پر مسلسل 11ویں روزجبکہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ملازمین نے پنجاب اسمبلی کے سامنے چوتھے روز بھی دھرناجاری رکھا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا۔

تفصیلات کے مطابق نا بینا افراد حکومت کی پیشکش کے باوجود اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں اور مسلسل 11ویں روز بھی ایوان وزیراعلیٰ کے سامنے کلب چوک مال روڈ پر دھرناجاری رکھا۔ گزشتہ روز بھی نابیناافراد سے مذاکرات کئے گئے جو کامیاب نہ ہو سکے ۔ مال روڈ کا ایک حصہ دونوں طرف سے بندہونے کی وجہ سے ملحقہ شاہراہوںپر ٹریفک کا شدید دبائو رہا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے ملازمین کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو گیا۔

مظاہرین نے دوپہر کے وقت پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ کو دونوںاطراف سے ٹریفک کے لئے بند رکھا ۔ دھرنے میں شریک مظاہرین ڈانس کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ مال روڈ کا ایک حصہ او رچیئرنگ کراس کی طرف آنے والی شاہراہیں عام ٹریفک کیلئے بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا شدید رش رہااورگاڑیوں کی طویل قطاریںلگی رہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے صدرشاہد محمود نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے جائز مطالبات کی خاطر احتجاج کر رہے ہیں۔

ہم نے مجبور ہو کر احتجاج کی راہ اپنائی،ہم نے اسی سال جنوری میں بھی پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیا تھا جو تحریری طور پر ملازمین کی مستقلی کے وعدے پر ختم کیا ،10 ماہ گزر جانے کے باوجود اس پر عمل نہیں ہوا۔اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہونے تو ہم 7 کلب، وزیر اعلی ہائوس اور پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کریں گے ہمیں بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگانا پڑا تو ہم لگائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں