وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر شاہرات پر ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے سنٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس

پی ایچ پی، ٹریفک پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس کی سپیشل ٹیمیں ٹریفک حادثات میں کمی کے حوالے سے مشترکہ اقدامات کریں‘ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی بسوں، ویگنوں اورپبلک روٹس پر چلنے والی گاڑیوں کی اوور سپینڈنگ کنٹرول کرنے کے لئے سپیشل ٹیمیں موثر طو رپر اپنا کردار ادا کریں‘ایڈیشنل آئی جی ٹریفک

جمعہ 22 نومبر 2019 18:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2019ء) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت اور آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز کے ویژن کے مطابق شاہرات پر ٹریفک حادثات میں کمی لا کر شہریوں کی قیمتی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سنٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں صوبے کے تمام آر پی اوز نے بذریعہ ویڈیولنک شرکت کی ۔

ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی کیپٹن (ر) ظفر اقبال کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ٹریفک محمد فاروق مظہر بھی موجود تھے جبکہ اجلاس میں شاہرات پر ہونے والے ٹریفک حادثات کی وجوہات اور انکی روک تھام کیلئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے اجلاس کے دوران آر پی اوز کو ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ صوبے کے تمام اضلاع میں پنجاب ہائی وے پٹرول ، ٹریفک پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس سڑکوں پر گاڑیوں کی اوور سپیڈنگ اور فٹنس کو چیک کرنے کیلئے سپیشل ٹیمیںبنائی جائیں جو شاہرات پر سفر کرنے والے تمام گاڑیوں بالخصوص پبلک سروس وہیکلز سے ٹریفک قوانین کی پاسداری کو ہر صورت یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے تاکیدکی کہ بسوں، ویگنوں اورپبلک روٹس پر چلنے والی پرانی گاڑیوں کی فٹنس کے معیار کو خاص طور پر چیک کیا جائے اور طے کردہ قوانین کی پاسداری نہ کرنے والی اور معیار پر پورا نہ اترنے والی گاڑیوں کو ہرگز شاہرات پر چلنے نہ دیا جائے ۔ انہوں نے تاکیدکی کہ دھند اور سموگ کے موسم میں پی ایچ پی اور ٹریفک پولیس کی ٹیمیں شاہرات پر اپنی پٹرولنگ کے عمل کو مزید موثر بنائیںاور مسافروں کی سہولت کیلئے آگاہی مہم کو جاری رکھا جائے ۔

ایڈیشنل آئی جی ٹریفک نے اجلاس کے دوران افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شاہرات پر ہونے والی60فیصد حادثات تیز رفتاری جبکہ 39فیصد ڈرائیورز کی لاپرواہی کے باعث پیش آتے ہیں لہذا کم عمر، ناتجربہ کار اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز کو پبلک ٹرانسپورٹ ہرگز نہ چلانے دی جائے اور اس سلسلے میں سپیشل ٹیمیں اپنے کردار کو مزید موثر طورپر ادا کریں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ تمام اضلاع میں وہیکل انسپکشن سرٹیفیکیٹ سنٹرزسے قریبی رابطہ رکھتے ہوئے انکی کارکردگی کو مزید موثر بنایا جائے جبکہ بسوں، ویگنوں اورپبلک روٹس پر چلنے والی پرانی گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفیکیٹ حاصل کئے بغیر ہرگز نہ چلنے دیا جائے۔ انہوںنے مزیدکہا کہ سڑکوں پر اکثر حادثات کمرشل مسافر گاڑیوں کے حادثات کے نتیجے میں پیش آتے ہیں لہذا سی ٹی اوز ٹریفک حادثات میں کمی کے حوالے سے تمام پہلوئوں کے مد نظر جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کریں اور پی ایچ پی، ٹریفک پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس کی بنائی گئی مشترکہ ٹیمو ں کی براہ راست خود نگرانی کریں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں