نیب کا اپوزیشن لیڈر کی جائیداد منجمد کرنا آئینی حدود سے تجاوزاور عدلیہ کی توہین ہی: پیر محفوظ مشہدی

حکومت نے ثابت کردیا انتقامی کارروائیوں کا مرکز و محور صرف اپوزیشن ہے

جمعرات 5 دسمبر 2019 22:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2019ء) جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما اور پی پی 68 سے مسلم لیگ نون کے ٹکٹ ہولڈر پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی جائیداد منجمد کرنے کے یکطرفہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب اغوا برائے تاوان کا ادارہ بن چکا ہے۔ جو عمران حکومت کی فاشزم کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منڈی بہاوالدین سے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جے یو پی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سردار محمد خان لغاری بھی موجود تھے۔پیر محفوظ مشہدی نے کہا کہ نیب کا میاں شہباز شریف کی جائیداد منجمد کرنے کا اقدام جانبدارانہ ، آئینی حدود سے تجاوزاور عدلیہ کی توہین ہے ۔

(جاری ہے)

وہ کام جو صرف عدلیہ کرسکتی ہے وہ نیب کرکے واضح کر رہی ہے کہ نیب غیرجانبدارانہ نہیں ، ظالمانہ ادارہ بن چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے مسترد شدہ کرپٹ عناصر جمع ہوچکے ہیں ،افسوس نیب ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ۔ صرف اپوزیشن رہنماوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جو کہ شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ پیر محفوظ مشہدی کا کہنا تھا کہ خود وزیراعظم عمران خان بھی عدالتوں کو مطلوب ہیں ،وزیردفاع پرویز خٹک اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ محمود خان کے خلاف مقدمات ہیں لیکن نیب نے ان میں سے کسی کو بھی گرفتار نہیں کررہی۔

صرف دو صوبائی وزرا علیم خان اور سبطین خان کو نیب نے گرفتار کیا اور پھر ضمانت پر رہا بھی کردیا گیا۔ جبکہ شاہد خاقان عباسی ،حمزہ شہباز شریف ، رانا ثنا اللہ خان ، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرکے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکومت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ نیب کی تمام کارروائیوں کا مرکز و محور صرف اور صرف اپوزیشن ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں