قائداعظمؒ نے اپنی زندگی میں جو اصول بنا رکھے تھے ، وہ ان پر ہمیشہ کار بندرہے، قیوم نظامی

ہفتہ 14 دسمبر 2019 23:06

لاہور۔14 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2019ء) قائداعظمؒ کے اعلیٰ اخلاق و کردارکی بدولت ہی مسلمانان برصغیر ان کی قیادت میں متحد ہو گئے، نئی نسل کو قائداعظمؒ کے اخلاق سے روشناس کرانا از حد ضروری ہے کیونکہ ان کا کردار بے داغ تھا۔ آپ کے مخالفین بھی آپ کی عظمتِ کردار، صداقت ودیانت اور اصول پرستی کا اعتراف کرتے تھے۔ قائداعظمؒ نے اپنی زندگی میں جو اصول بنا رکھے تھے ، وہ ان پر ہمیشہ کار بندرہے ۔

ہماری پہلی محبت پاکستان ہونی چاہئے۔ ا ن خیالات کا اظہار ممتاز دانشور و کالم نگار قیوم نظامی نے تھنک ٹینک’’ ایوان قائداعظمؒ فورم‘‘کے ساتویں ماہانہ اجلاس بعنوان ’’ قائداعظمؒاعلیٰ اخلاق و کردار کے پیکر ‘‘ سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس کی صدارت تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کی جبکہ اس موقع پر سماجی وسیاسی رہنما بیگم مہناز رفیع، بیگم خالدہ جمیل ، انجینئر خالد بشیر، احمر تاثیر انور، نواب برکات محمود، سیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

پروگرام کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے کیا تھاجس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا بانئ پاکستان نے اپنے اعلیٰ کردار کی بدولت مسلمانان برصغیر کے دلوں میں گھر کر لیا تھا۔ وہ ہمیشہ سچ بولتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے۔

قیوم نظامی نے کہا کہ اخلاق کی چند خوبیاں ہیں ان میں امانت، صداقت، برداشت ، اعتدال ، صبر وتحمل ، عفو ودرگزر،عازی و انکساری، شائستہ اخلاق، انسان دوستی ودیگر شامل ہیں۔ نبی کریمؐ نے ہمیں اچھے اخلاق اپنانے کا درس دیا۔ اگر کوئی آپ سے برائی کرے آپ اُس سے بھی نیکی کریں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ ہمارے محسن ہیں ان کی جدوجہد کی بدولت ہم آج آزاد فضائوں میں سانس لے رہے ہیں۔

قائداعظمؒ کے قول وفعل میں کوئی تضاد نہیں تھا۔وہ ہمیشہ سچ بولتے تھے۔ آپ نے اعلیٰ اخلاق کی کئی عملی مثالیں قائم کیں۔ نئی نسل اگر قائداعظمؒ کے اخلاق کو اپنے لئے مشعل راہ بنا لے تو معاشرے سے کئی خرابیاں ختم ہو سکتی ہیں۔بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ قائداعظمؒ اعلیٰ اخلاق و کردار کی حامل شخصیت تھے ۔ قائد اعظمؒ کی سیاست سے یہ گُر سیاستدانوں کو سیکھنا چاہیے کہ نیک نیتی اور اخلاص کے ذریعے ہی قوم کا دل جیتا جا سکتا ہے۔

کردار کی بلندی نہ ہو تو کوئی سیاست دان، لیڈر نہیں بن سکتا۔ بیگم خالدہ جمیل نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اسلامیان ہند کو قائد اعظم جیسی عظیم ہستی سے نواز کر آزادی کی نعمت سے ہمکنار کیا، بانی پاکستان ایک سچے، کھرے لیڈر اور بین الاقوامی رہنما تھے۔ شاہد رشید نے کہا کہ بھارتی حکومت کے انتہاپسندانہ اقدامات کی بدولت دوقومی نظریہ کی حقانیت مزید ابھر کر سامنے آ رہا ہے اور قائداعظمؒ کے مخالفین بھی ان کی عظمت کی گواہی دے رہے ہیں ۔مودی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں کی بدولت وہاں ایک نیا پاکستان بننے کے آثار نظر آ رہے ہیں ۔ ہمیں قائداعظمؒ کے افکار وکردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں