پروفیسر شریف المجاہدنے اپنی زندگی پاکستان کی تعمیروترقی اور نظریہٴ پاکستان کی ترویج واشاعت کیلئے وقف کر رکھی تھی،محمد رفیق تارڑ و دیگر کاتعزیتی بیان

بدھ 29 جنوری 2020 00:08

لاہور۔28 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جنوری2020ء) تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ‘سابق صدر مملکت اور چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ، وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، چیئرمین تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ چیف جسٹس( ر) میاں محبوب احمد، جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، میاں فاروق الطاف ،کارکنان تحریک پاکستان کرنل(ر) محمدسلیم ملک ، چودھری ظفر اللہ خان ، خواجہ خورشید وائیں ، چودھری محمد طفیل، ایم کے انور بغدادی، میاں ابراہیم طاہر، بیگم ثریا خورشید،بیگم مہناز رفیع اور نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشیدنے اپنے ایک مشترکہ تعزیتی بیان میںنامور ماہر تعلیم، مورخ، تحریک پاکستان پر متعدد کتابوں کے مصنف اور قائداعظمؒ اکیڈمی کے بانی ڈائریکٹر پروفیسر شریف المجاہد کے انتقال پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے ۔

(جاری ہے)

تعزیتی بیان میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر شریف المجاہدنے اپنی زندگی پاکستان کی تعمیروترقی اور نظریہٴ پاکستان کی ترویج واشاعت کیلئے وقف کر رکھی تھی۔ وہ سراپا پاکستان تھے اور پاکستان سے گہری محبت ان کے رگ وپے میں رچی بسی تھی۔ بیان میں سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہارکیا گیا اورپروفیسر شریف المجاہد کی مغفرت کیلئے دعا کی کہ اللہ تعالی انہیں جوار رحمت میںجگہ عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔

واضح رہے کہ پروفیسر شریف المجاہد گزشتہ دنوں کراچی میں انتقال کر گئے تھے اور انہیںجامعہ کراچی کے قبرستان میں سینکڑوں سوگوراوں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔ پروفیسر شریف المجاہد 1926ء میں مدراس میں پیدا ہوئے۔تاریخ ، صحافت اور اسلامیات میں مدراس یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی ۔ صحافت کے شعبے میں سیراکیوز یونیورسٹی سے سند پائی۔

عملی صحافت کا آغاز 1945ء میں تحریک پاکستان اور مسلمانوں کی سیاسی بیداری کے موضوع پر مضامین لکھنے سے کیا۔ ہندوستان اور پاکستان کے مختلف روزناموں اور ہفتہ وار جرائد کے عملہ ادارت میں شامل رہے۔ کراچی میں ’’ سول اینڈ ملٹری گزٹ ‘‘کے نمائندے رہے۔ بعدازاں مانٹریال سٹار اور دیگر کئی پاکستانی و غیر ملکی اخبارات وجرائد کے نمائندے کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔

1955ء میں جامعہ کراچی سے وابستہ ہوئے اور اس کا شعبہ صحافت از ابتداء منظم کیا ۔ یہ سلسلہ 1972ء تک قائم رہا اسی دوران آپ نے براڈ وے یونیورسٹی اور بفیلو کی اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک میں بہ حیثیت وزٹنگ ایشین پروفیسر جنوبی ایشیا کے موضوع پر لیکچر دیے۔ 1976ء میں وفاقی وزارت تعلیم نے آپ کو ’’ قائداعظمؒ اکیڈمی‘‘ کا بانی ڈائریکٹر مقرر کیا، اس منصب پر آپ 1989ء تک فائز رہے۔

آپ کی تصانیف میں سے ’’ قائداعظمؒ : ایک موضوعاتی مطالعہ‘‘ کو 1981ء میں قائداعظمؒ پر شائع ہونیوالی کتب میں بہترین قرار دیتے ہوئے صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ آپ نے متعدد کتب تصنیف کیں ، تحقیقی رپورٹیں تیار کیں، آپ کے بعض مقالات عربی ، فرانسیسی، ملاوی، پرتگیزی اور ہسپانوی زبانوں میں ترجمہ ہو کر شائع ہوئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں