سیدنا صدیق اکبر ؓ کے یوم وفات کے موقع پر مرکزی علماء کونسل پاکستان کے تحت ملک بھر میں کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد

پیر 17 فروری 2020 23:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2020ء) سیدنا صدیق اکبر ؓ کے یوم وفات کے موقع پر مرکزی علماء کونسل پاکستان کے تحت ملک بھر میں کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔علماء،خطباء نے خلیفہ بلافصل سیدنا صدیق اکبر ؓ کے فضائل ومناقب کو بیان کرتے ہوئے ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ۔ان خیالات کا اظہار مرکزی علماء کونسل پاکستان کے زیر اہتمام ختم نبوت اسلامک ریسرچ سینٹر میں ’’سیدنا صدیق اکبرؓ سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مرکزی علماء کونسل پاکستان صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری مولانا حافظ محمد امجد،رئیس دارالافتاء مفتی حفظ الرحمن بنوری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ محمد طیب قاسمی،مرکزی قانونی مشیر میاں محمد طیب ایڈووکیٹ،علامہ حفیظ الرحمن کشمیری،ڈپٹی جنرل سیکرٹری پنجاب مولانا عمر قاسمی،ڈویژنل صدر مولانا اعظم فاروق،مولانا قاسم فاروقی،ضلعی صدر مولانا نعیم طلحہ،ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا ثاقب عزیز،سٹی جنرل سیکرٹری قاری محمد اسماعیل رحیمی، شیخ الحدیث مولانا یوسف فاروقی،مولانا رب نواز،مولانا عبد الواحد قاسمی ،مفتی سلیم نواز،مولانا محمد سلیمان،مولانا عمر فاروق،مولانا ساجد نعیم،مولانا احسان دانش،مولانا امیر حمزہ،مولانا غلام پیمبر ،پیر عبد الستار ودیگر نے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کی شخصیت پاکیزگی، بلند کردار،اعلیٰ اخلاق ،عقل ودانش ،فہم وفراست ،امانت ودیانت اور خداترسی میں مشہور تھے۔

(جاری ہے)

آپ ؓ ہمیشہ غرباء ومساکین پر خرچ کرتے تھے۔آپ ؓ نے اپنے دور حکومت میں مکہ شہر میں ایک مہمان خانہ بنارکھا تھاجہاں باہر سے آنے والے مسافروں کو کھانا اور رہائش مفت فراہم کی جاتی تھی۔حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے بیت اللہ میں توحید ورسالت پر خطبہ شروع کیا یہ تاریخ اسلام میں سب سے پہلا خطبہ اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ پہلے خطیب تھے۔ چیئرمین مرکزی علماء کونسل پاکستان صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے اپنے مال ودولت کو اسلام کیلئے وقف کردیا ۔

معراج کے سفر کی سب سے پہلے تصدیق حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے کی،جس کی بدولت حضور اکرم ﷺ کی زبان مبارک سے آپ ؓ کو صدیق کا لقب ملا ۔حضور ﷺ کے آخری ایام میں سیدنا حضرت ابوبکر صدیق نے حضور ؐ کے حکم سے مسجد نبوی میں مصلیٰ رسول ؐ پر نمازیں پڑھائیں ۔حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے انتہائی مشکل حالات میں نظام خلافت کو سنبھالا ،اس وقت مصائب ومشکلات نے چاروں طرف سے گھیر رکھا تھا۔

حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے بڑی جرأت وبہادری کے ساتھ تمام فتنوں کا مقابلہ بھی کیا اور ان کا خاتمہ بھی کیا۔ جس کی وجہ سے اسلام کی حدود پھیلتی چلی گئی ۔ہر طرف امن وسکون اور خلافت راشدہ کے مقدس نظام کے ثمرات وبرکات نظر آنے لگے۔ سیدنا صدیق اکبر ؓ نے حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ کو وصیت فرمائی کہ مجھے زیر استعمال پرانی چادروں کو دھوکر اس میں کفن دیا جائے ۔

حضرت ابوبکر صدیق ؓ حضور ﷺ کی وفات کے بعد نبی اکرم ؐ کے جانشین بنے۔ دوسال تین ماہ گیارہ دن نظام خلافت کو احسن انداز میں چلانے کے بعد تریسٹھ برس کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئے تو حضرت سیدنا عمر فاروق ؓ نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی ۔ روضہ رسول میں امام الانبیاء ،خاتم الانبیاء حضوراکرم ﷺ کے پہلو میں دفن ہوئے۔ آج بھی آپ ؓ حضور اکرم ﷺ کے پہلو میں جنت کے مزے لے رہے ہیں

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں