ِلاہور انویسٹی گیشن پولیس کی کارروائی، 900روپے کے لیے دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار

ملزم اور مقتول نشے کی لت میں مبتلا تھے، دوران نشہ ملزم نے پیسوں کے لالچ میں مقتول کے گلے میں رسی سے پھندا ڈال کر قتل کیا

جمعرات 20 فروری 2020 22:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2020ء) لاہور انویسٹی گیشن پولیس ریس کورس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ماہ قبل 55سالہ سیکورٹی گارڈ قلندر حسین کے قتل کی سنگین واردات کو ٹریس کر کے مقتول کے قریبی دوست ملزم عمران کو گرفتار کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹرانعام وحید خان کے واضح احکامات کی روشنی میںانویسٹی گیشن پولیس کی سپیشل ٹیمیں اغواء اور قتل سمیت دیگرسنگین مقدمات میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی اور انہیں کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے دن رات سرگرم عمل ہیں۔

تقریبا ایک ماہ قبل نجی کمپنی کے سیکورٹی گارڈ کے اغواء کا مقدمہ اس کے بیٹے کی مدعیت میں درج ہوا ۔ مغوی کی بحفاظت بازیابی کے لیے ایس پی سول لائنز انویسٹی گیشن اسد الرحمن کی سربراہی میں انچارج انویسٹی گیشن ریس کورس صابر علی نے اپنی تجربہ کار ٹیم کے ہمراہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں، فنگر پرنٹس ، دستیاب وسائل، جدید ٹیکنالوجی سمیت مختلف زاویوں سے تفتیش کا آغاز کیا اور مغوی کے دوستوں، رشتہ داروں اور ساتھ کام کرنے والے لوگوں سے پوچھ گچھ کی لیکن سیکورٹی گارڈ قلندر حسین کا کوئی سراغ نہ ملا۔

(جاری ہے)

مغوی قلندر حسین کی نجی زندگی کے بارے میں دوست احباب سے پتہ جوئی کرنے پر معلوم ہوا کہ مغوی نشے کی لت میں بھی مبتلا ہے لہذامغوی کی زندگی کے اس پہلو پر تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے اس کے دوستوں کو شک کے دائرے میں رکھ کر خفیہ نظر رکھی گئی۔ اس دوران اس کے قریبی دوست عمران کا کردار مشکوک نظر آنے پر اسے شامل تفتیش کیا گیا اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے حاصل کردہ شہادتوں کو سامنے رکھ کر پوچھ گچھ کی تو یہ پولیس ٹیم کے سوالات کا حقائق کے مطابق تسلی بخش جواب نہ دے سکا اور بالا آخرسیکورٹی گارڈ قلندر حسین کو قتل کرنے کا لرزہ خیز انکشاف کیا کہ اس کی قلندر حسین کے ساتھ کافی عرصہ سے دوستی تھی اورہم دونوں اکثر اکٹھے نشہ وغیرہ کیا کرتے تھے۔

وقوعہ کے روز ہم نشہ کرنے کی غرض سے ظفر علی روڈ پر واقع گندے نالے کی جھاڑیوں میں اکٹھے ہوئے۔ نشہ کرتے ہوئے مجھے شک ہوا کہ قلندر حسین کے پرس میں موٹی رقم ہے میرے دل میںلالچ میں آ گیا اور اس کے پیسے ہتھیانے کے لیے قریب پڑی رسی سے قلندر حسین کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا اورجیب سے پرس اور موبائل نکال کراس کی لاش کو ظفر علی گندے نالے میں پھینک کر موقع سے فرار ہو گیا۔ جب اس نے پرس چیک کیا تو اس میں سے صرف 900روپے نکلے۔ملزم عمران کی نشاندہی پر مقتول کی ڈیڈ باڈی اور آلہ قتل رسی وغیرہ برآمد کر لی گئی ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر نے قتل کی سنگین واردات میں ملوث ملزم کی گرفتاری اور نعش کی برآمدگی پر پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں