کاشتکارگندم کی کنگی کے کنٹرول کیلئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں ، بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر مقامی عملے کے مشورے سے پھپھوند کُش زہروں کا استعمال کریں، ترجمان محکمہ زراعت

بدھ 26 فروری 2020 22:45

لاہور۔26 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2020ء) کاشتکارگندم کی کنگی کے کنٹرول کیلئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں ، بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر مقامی عملے کے مشورے سے پھپھوند کُش زہروں کا استعمال کریں،ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم فصل ہے۔پچھلے برس گندم کی پیداوار میں کمی کی وجوہات میں کنگی یا رسٹ کی بیماری شامل ہے۔

یہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ بارشوں کے بعد رسٹ یا کنگی کا حملہ ہو سکتا ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ بھوری کنگی کے پھیلاؤکیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25 ،زرد کنگی کیلئی10 تا20اورسیاہ کنگی کیلئی20 تا35ڈگری سینٹی گریڈ ہیبھوری یا خاکی کنگی کا حملہ تقریباً پنجاب کے تمام اضلاع میں یکساں طور پر ہوتا ہے اور بیماری کی وبائی صورت پیدا ہونے پر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ۔

(جاری ہے)

بھوری کنگی بالحاظ نقصان خطرناک ہے۔ ترجمان کے مطا بق بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔ بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔

گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے۔ وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔زرد کنگی کا حملہ عام طور پر پنجاب کے شمالی اور کچھ وسطی اضلاع (راولپنڈی تا فیصل آباد) میں زیادہ ہوتا ہے۔

ترجمان نے بتا یا کہ پچھلے سالوں میں بارانی علاقوں (اسلام آباد، فتح جنگ، چکوال، حسن ابدال، نوشہرہ اور پشاور وغیرہ) میں زیادہ ہوا ہے اور معاشی نقصان کی حد بھی زیادہ رہی ہے۔عام طور پر اس کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔

وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ترجمان کے مطا بق سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں ٹیبو کونازول، پیروپی کونازول،ٹرایا ڈیمی فان اور ٹرائی فلوکسی سٹروبن+ٹیبو کونازول میں سے کسی ایک پھپھوندکُش زہر کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں